پاکستان
07 دسمبر ، 2014

ہزارہ :مویشیوں کا چارہ اکٹھا کرنے کیلئے’’ حشر ‘‘بپا ،ڈھول کی تھاپ پر رقص

ہزارہ :مویشیوں کا چارہ اکٹھا کرنے کیلئے’’ حشر ‘‘بپا ،ڈھول کی تھاپ پر رقص

ہزارہ......ہزارہ ڈویژن میں شدید سردی کے دوران مویشیوں کےلئےچارہ اکٹھا کرنے کا کام ڈھول اور شہنائی کی تھاپ میں جاری ہے، صدیوں سے جاری اس مقبول رسم کو مقامی زبان میں حشر کہا جاتا ہے۔ہزارہ ڈویژن میں شدید سردی اور برفباری کے دوران مویشیوں کے چارے کی قلت پیدا ہو جاتی ہے اس تکلیف سے بچنے کے لئے دیہی علاقوں کے عوام صدیوں سے اجتماعی طور پر گھاس کاٹ کر اکٹھا کرنے کا کام ایک رسم یا تقریب کی صورت میں کرتے ہیں جسے حشر کہا جاتا ہے۔یہ حشر بپا کرنے کے لئے مقامی خان یا وڈیرے کی طرف سے قریبی دیہاتوں میں اعلانات کروا کر لوگوں کو اکٹھا کیا جاتا ہے اور سینکڑوں افراد صبح سویرے ڈھول اور شہنائی کی تھاپ پر گھاس کٹائی شروع کرتے ہیں جو شام تک جاری رہتی ہے۔دوپہر کو خان کی طرف سے گھاس کاٹنے والوں کے انوع و اقسام کے کھانوں میں دیسی گھی کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے جسے کام کرنے والے نہ صرف رغبت سے کھاتے بلکہ کئی تو مزے لے لے کر پی جاتے ہیں۔ گھا س کٹائی کے دوران دن بھر ناچتے گاتےان محنت کشوں کا کہنا ہے کہ ان تقاریب سے دیہی علاقوں کے عوام کو آپس میں مل بیٹھے کا موقع مل جاتا ہے۔ ہزارہ کے رہائشی گل نواز علی کا کہنا ہے کہ پرانی صدیوں سے یہ روایت ہے یہ اڑوس پڑوس کے گاوں آجاتے ہیں جب اعلان ہوتا ہے،سب جمع ہو جاتے ہیں اس میں انکے باہمی روابط اچھے رہتے ہیں،میل جول ہو جاتا ہے اس میں ان کے آپس میں تعلقات مضبوط ہوتے ہیں۔

مزید خبریں :