09 دسمبر ، 2014
اوسلو.......پاکستان کی بیٹی اور نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ سوات میں آوازاٹھانےپرحالات بدلے،تعلیم حاصل کرناہماراحق ہے،دنیاکےکئی ممالک میں بچےصرف کتاب اورقلم چاہتےہیں،اسکول جاناہماراحق ہے، ہم جائزحقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔نوبل انعام یافتہ پاکستان کی بیٹی ملالہ یوسف زئی اور بھارت سے تعلق رکھنے والے کیلاش ستیارتھی نے ناروے کے درالحکومت اوسلو میں اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ملالہ یوسف زئی نے نوبل کمیٹی کا شکریہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ کمیٹی نےبچوں کےحقوق کوتسلیم کیا،ہم یہاں صرف نوبل انعام لینےنہیں بچوں کوانکےحقوق سےآگاہ کرنےآئےہیں،پاکستان میراملک ہے، ضرورواپس جاؤں گی،پاکستان کےتمام بچوں کو تعلیم فراہم کرنامیری خواہش ہے،میں ابھی بھی پاکستان میں اپنی دوستوں سےرابطےمیں ہوں۔ملالہ نے کہا کہ کیلاش بچوں کےحقوق کیلئےجدوجہدکررہےہیں،وہ میرےوالدکی طرح ہیں، ان کےساتھ بیٹھنافخرکی بات ہے۔اس موقع پر بھارتی نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی بہادر بچی ہے جو تمام بچوں کے لیے مثال ہے۔کیلاش ستیارتھی نے ملالہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ملالہ مجھےپاکستان لےجانامت بھولنا۔انہوں نے مزید کہا کہ نوبل امن انعام ملنےپرنوبل کمیٹی کا شکر گزار ہوں، ناروےمیں بہت گرم جوشی سےاستقبال کیا گیا،سہولتوں سےمحروم لاکھوں بچوں کے لیےنوبل امن انعام اہم ہے۔کیلاش کا کہنا تھا کہ بچوں کولازمی اسکول بھیجنا چاہیے،غربت اور چائلڈ لیبر کے درمیان تفریق ہونی چاہیے،ہر بچے کو محفوظ ماحول میں رہنے کا حق ہونا چاہیے،اگرایک بچہ بھی خطرے کا شکار ہے تو پوری دنیا خطرے کا شکارہے۔