دنیا
11 دسمبر ، 2014

ڈیلس میں سندھی ثقافت ٹوپی اجرک ڈے جوش و جذبے سے منایا گیا

ڈیلس میں سندھی ثقافت ٹوپی اجرک ڈے جوش و جذبے سے منایا گیا

ڈیلس .....راجہ زاہد اختر خانزادہ/نماءندہ خصوصی..... سندھی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکا (سنا) کی جانب سے امریکا میں سندھی ثقافت اور یکجہتی کا ٹوپی اجرک ڈے انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا جس میں ریاست ٹیکساس کے شہر پیرس کے سابق میئر ڈاکٹر ارجمند ہاشمی‘ (سنا) کے مرکزی صدر جمیل داؤدی‘ ڈیموکریٹک‘ ری پبلکن پارٹیوں سمیت مقامی پاکستانی نمائندہ تنظیموں جن میں چیمبر آف کامرس سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں اُردو اور سندھی میں لوگ گیت اور ہوجمالو پر خواتین اور حضرات نے بھرپور علاقائی رقص کیا۔ تقریب کے منتظم اور سندھی ایسوسی ایشن ڈیلس (سنا) کے صدر معظم بھنگر نے سندھی اور پاکستان کی دیگر کمیونٹیز اور مقتدر شخصیات کا خیرمقدم کرتے ہوئے خوشی کے اس دن میں ان کے ساتھ شامل ہونے پر اُن سے اظہار تشکر کیا جبکہ سنا کے مرکزی صدر جمیل داؤدی اور معظم بھنگر نے ریاست ٹیکساس کے شہر پیرس کے سابق میئر ڈاکٹر ارجمند ہاشمی‘ مسلم ڈیموکریٹک کاکس امریکا کے شریک چیئرمین سید فیاض حسن‘ سینئر صحافی راجہ زاہد اختر خانزادہ‘ ساؤتھ ایشین چیمبر اور پاکستان سوسائٹی کے ساق صدر برکت بسریا کو خصوصی طور پر اجرکوں کے تحائف پیش کئے۔ اس موقع پر سندھی ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر جمیل داؤدی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کتنا اچھا لگ رہا ہے کہ تمام کمیونٹیز کے افراد سندھ کی ثقافت کے اس دن پر ایک ساتھ جمع ہو کر ہمارے ساتھ خوشی کا اظہار کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ سندھی ایسوسی ایشن نارتھ امریکا‘ امریکا کی قدیمی تنظیم ہے جو کہ گزشتہ 30 سال سے پاکستان میں فلاحی کاموں کیلئے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے انہوں نے کہاکہ یہ غیر سیاسی تنظیم ہے جبکہ ہم بلاامتیاز رنگ و نسل و تفریق عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ اُردو‘ پنجابی‘ سندھی‘ بلوچی اور پشتو بولنے والے سب ہمارے بھائی ہیں اور یہ تاثر غلط ہے کہ ہم صرف لسانی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح ہر کسی کو اپنی ثقافت اور کلچر پر ناز ہے تو ہمیں بھی اپنی 5 ہزار سال پرانی ثقافت پر ناز ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام قومیتوں کی عزت کرتے ہیں اور ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے اس اَمر پر تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں سندھی قوم کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے آئے، دن نوجوان اغواء ہو رہے ہیں اور پھر ان کی لاشیں ملتی ہیں جس کو کسی طور برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر سنا کی مرکزی سیکرٹری جنرل نور النساء نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سندھ اور بلوچستان میں اپنے حقوق کی آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے انہوں نے کہاکہ اگر کوئی مجرم ہے تو اُس کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے اور عدالت ہی اس بات کا فیصلہ کرے اور اگر وہ واقعی مجرم قرار پاتے ہیں تو ان کو سزا دی جائے مگر ماورائے عدالت قتل کرنا اور مسخ شدہ لاشیں پھینکنا کسی بھی طرح آئینی عمل نہیں ہے یہ بین الاقوامی قانون اور انصاف کی کھلم کھلم خلاف ورزی ہے۔ اس موقع پر مرد و خواتین اور بچوں نے سندھی ثقافت کو اُجاگر کرنے کیلئے رنگ برنگ اور اجرک کے اشتراک سے مزین لباس جبکہ مردوں نے سندھی اجرکیں اور ٹوپیاں زیب تن کی ہوئی تھیں۔

مزید خبریں :