پاکستان
12 دسمبر ، 2014

کراچی نیول ڈاکیارڈ پر ایک اورحملے کی منصوبہ بندی ناکام: امریکی اخبار

کراچی نیول ڈاکیارڈ پر ایک اورحملے کی منصوبہ بندی ناکام: امریکی اخبار

کراچی ......رفیق مانگٹ......امریکی اخبار’’ وال اسٹریٹ جرنل ‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی سیکورٹی فورسز نے کراچی نیول ڈاکیارڈ پر دوسرے حملے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔ یہ حملہ خود کش بمباروں سے کیا جانا تھا۔حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا دہشت گردمبینہ طور کراچی میں القاعدہ کا سربراہ ہے جسے ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا۔مبینہ حملے کی منصوبہ بندی کرنےوالا القاعدہ کا کراچی چیف ڈیفنس کا رہائشی ایک امیر شخص ہے جو کارپارٹس کےکاروبار سے منسلکہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں کامیاب کارروائی میںنیوی ڈاکیارڈ پر حملے کی مبینہ منصوبہ بندی کرنے والے القاعدہ عسکریت پسندوں کو گرفتا ر کر لیا گیا۔ جنوبی ایشیا کے لیے القاعدہ کے تشکیل نو ونگ کے مبینہ کراچی علاقے کےچیف کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پاکستانی سیکورٹی حکام کے مطابق مبینہ دہشت گرد نیول بیس پر حملے کی منصوبہ بندی کر چکے تھے۔ جیسا کہ عسکریت پسند گروپ نےخطے کی طرف توجہ اور وسائل منتقل کردیئے ہیں۔سیکورٹی حکام کے مطابق کراچی پولیس نے شاہد عثمان کو ان کے کئی مبینہ ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کیا ۔عثمان برصغیر میں القاعدہ کی کراچی شاخ کا سربراہ ہے ، گروپ میں اسے کراچی کا چیف گردانا جاتا ہے۔ سیکورٹی حکام نے امریکی اخبار کو بتایا کہ عسکریت پسند گروپ کراچی نیوی ڈاکیارڈ پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ پولیس نے عسکریت پسندوں کے پاس سے 10کلوگرام دھماکا خیز مواد ،رائفلیں اور پستول برآمد کیے ہیں۔ کراچی ڈاکیارڈ پرمبینہ حملے کا منصوبہ اس سال نیوی تنصیبات پر القاعدد کی طرف سےیہ دوسرا حملے کا منصوبہ تھا ،القاعدہ کی طرف سے پاکستانی نیوی ڈاکیارڈ پر پہلا حملہ ستمبر میں سیکورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی سے ناکام ہو گیا تھا۔ جب انہوں نے شمال مغربی بحر ہند میں گشت پر امریکی بحری جنگی جہازوں کو نشانہ بنانے کےلئے پاکستان بحریہ کے ایک فریگیٹ پی این ایس ذوالفقار اغوا کرنے کی ایک ناکام کوشش کی تھی۔عثمان القاعدہ کے عسکریت پسندوں کی روایتی پروفائل کے مطابق نہیں، سیکورٹی حکام کا کہنا کہ وہ کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں ایک امیر شخص ہے جو ایک بڑے گھر میں رہتا ہے اور کار پارٹس ڈیلر کے طور پر جانا جاتا ہے۔اسی گروپ نےکراچی کی انسداد دہشت گردی کے ایک سینئر پولیس افسر فاروق اعوان پر سڑک کنارے نصب بم سے منظمقاتلانہ حملہ کیا تھا۔سیکورٹی حکام نے کہا کہ کراچی میں گرفتار شدگان کی تفتیش اس اہم پہلو سے کی جارہی ہے کہ القاعدہ کس حد تک پاکستانی سیکورٹی فورسز میں داخل ہو چکی ہے۔ کراچی میں سیکورٹی حکام کا خیال ہے کہ پاکستانی عسکریت پسند عطاء الرحمن جو نعیم بخاری کے نام سے معروف ہے وہ القاعدہ کی مرکزی قیادت کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کرتا ہے۔ عطاء الرحمن 2011میںکراچی نیول بیس مہران پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔

مزید خبریں :