17 دسمبر ، 2014
کراچی...........جماعت اسلامی کراچی کے تحت پشاور سانحے میں شہید ہونے والے افراد کی غائبانہ نماز جنازہ نیو ایم اے جناح روڈ پر ادا کی گئی۔ سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان ایڈو کیٹ نے غائبانہ نماز جنازہ کی امامت کی۔ نمازجنازہ میں جماعت ِ اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن، سیکریٹری عبد الوہاب، نائب امیر اسامہ رضی، ڈپٹی سیکریٹری انجینئرصابر احمد، جماعت ِ اسلامی کے کارکنان اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شر کت کی۔ قبل ازیں نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پورا ملک سانحہ پشاور پر سوگ میں ہے، پوری دنیا یکجہتی کا اظہار کر رہی ہے، ہر شخص غم میں ڈوبا ہوا ہے، یہ سب کچھ کیا ہو رہا ہے ہم اس واقعے کی شد ید مذمت کرتے ہیں،ہمارے حکمران نہ تو عوام کو تحفظ فراہم کر سکتے ہیں اور نہ ہی روزگار،آخر حکمران ملک کو کہاں لے جا رہے ہیں؟انہوں نے کہا کہ جب تعلیمی ادارے بھی محفوظ نہ ہوں تو ملک میں بد امنی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے قوم کو اب اپنے حقوق، عدل وانصاف اور تحفظ کے لیے اُٹھ کھڑا ہونا ہوگا، اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، پاکستان میں امن تھا مگر جان بوجھ کر پاکستان کا امن خراب کیا گیا، پورے ملک میں ریمنڈ ڈیوس جیسے لوگ آزادانہ گھوم رہے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،بھارت ملک میں دہشت گردی کرارہاہے، دہشت گرد گروپ بھارت سے رابطے میں ہیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ملک کے اندر سزائے موت پر عمل در آمد کو معطل کیے جانے کے فیصلے کو بہت پہلے ختم ہو جا نا چاہیے تھا تاہم اس وقت بھی ضروری ہے کہ جن مجرموں اور دہشت گردوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے، اس پر فی الفور عمل در آمد کو یقینی بنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واقعے کی تحقیقات کرائے، واقعے کے پیچھے را اور بھارت کے ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عوام دہشت گردوں سے نجات چاہتے ہیں،حکومت کراچی سے وانا تک موجود دہشت گردوں کو بے نقاب کرے،ملک میں موجود جاری جنگ ہماری نہیں بلکہ امریکا کی جنگ ہے، امریکی مداخلت نے پاکستان کا امن تاراج کر دیا ہے ،اگر حکومت ماضی میں ہونے والی اے پی سی کے فیصلوں پر عمل کرتی تو یہ دن دیکھنے نہ پڑتے۔