23 دسمبر ، 2014
ڈیلس .....راجہ زاہد اختر خانزادہ/ نمائندہ خصوصی..... امریکا کی ریاست ٹیکساس کے دو بڑے شہروں ہیوسٹن اور ڈیلس میں پشاور آرمی پبلک اسکول کے شہید 148 بچوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ گزشتہ چند روز سے روزانہ جاری ہے۔ اس ضمن میں مختلف تنظیموں کی جانب سے کئی جگہوں پر تعزیتی تقاریب منعقد کی گئیں۔ اس ضمن میں ڈیلس میں فن ایشیا ریڈیو کی جانب سے ریچڈسن میں تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ساؤتھ ایشین کمیونٹی کے سینکڑوں افراد جن میں مرد و خواتین اور بچے بھی شامل تھے، شریک ہوئے جبکہ مقامی امریکن نے بھی اس تقریب میں شریک ہو کر پشاور کے شہداء اور مقامی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کیا۔ فن ایشیا کے مالکان جان حامد اور شارق حامد نے کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایک ساتھ جمع ہو کر اس سانحہ پر رنج و غم کا اظہار کیا۔ دوسری جانب انجمن سرکار وفا کی جانب سے ڈیلس کے مرکزی صدر مقام میں واقع کینڈی میموریل پر ایک ریلی نکالی گئی جس میں مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ تمام افراد اپنے ہاتھوں میں شمعیں اُٹھائے ہوئے تھے جبکہ اس موقع پر ایک نظم بھی پڑھی گئی جس کا عنوان تھا ’’ہر طرف ظلم و جفا ہے اور ہم خاموش ہیں۔‘‘ دریں اثناء یونیورسٹی آف ڈیلس میں پاکستانی اسٹوڈنٹس کی جانب سے بھی ایک تعزیتی تقریب کا انعقاد یونیورسٹی کی لائبریری کے باہر کیا گیا جس میں طالب علموں نے شمعیں روشن کر کے شہدائے پشاور کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پر ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی جبکہ پروگرام کے آخر میں دعا بھی کی گئی۔ مذکورہ تقریب میں سینکڑوں طلبہ و طالبات جمع ہوئے اور انہوں نے خطاب کے ذریعے اس واقعہ کی بھرپور مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ ظالموں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔ یونیورسٹی آف ٹیکساس ڈینٹین‘ ایم کیو ایم ڈییلس کی جانب سے بھی شمعیں روشن کی گئیں اور دعا کی گئی۔ ڈیلس کی مساجد مدینہ مسجد‘ مکہ مسجد میں بھی سانحہ پشاور کے شہداء کے لئے قرآن خوانی کی گئی۔ ہیوسٹن میں پاکستان سینٹر کے سامنے پاکستانی ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک تقریب میں شمعیں روشن کی گئیں جبکہ ہیوسٹن میں مختلف سیاسی‘ سماجی اور ادبی انجمنوں نے مختلف جگہوں پر اس طرح کے ہی پروگرام مرتب کئے۔ تمام تقاریب میں بڑی تعداد میں مقامی پاکستانی اور دیگر کمیونٹیز کے افراد نے شرکت کی۔ اس طرح ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ پورا ٹیکساس اور یہاں رہنے والی پاکستانی کمیونٹی انتہائی غم و غصے کی حالت میں سراپا احتجاج ہے جبکہ مقامی امریکی بھی اس واقعہ پر انتہائی رنجیدہ نظر آتے ہیں اور اپنی جانب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مقامی پاکستانیوں سے ہمدردی ظاہر کر رہے ہیں۔