پاکستان
09 جنوری ، 2015

حکمران قومی اتفاق رائے چھوڑ کر21ویں ترمیم کو تریاق سمجھ رہے ہیں:سراج الحق

حکمران قومی اتفاق رائے چھوڑ کر21ویں ترمیم کو تریاق سمجھ رہے ہیں:سراج الحق

لاہور.........امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران دہشتگردی کے خلاف ہونے والے قومی اتفاق رائے کو چھوڑ کر 21ویں ترمیم کو تریاق سمجھ رہے ہیں حالانکہ اس ترمیم سے اتحاد اور یکجہتی کو شدید نقصان پہنچا ہے،قوم کو تقسیم کرکے بدامنی ختم نہیںکی جارہی بلکہ بڑھائی جارہی ہے،حکمرانوں نے پاکستان کے 68سال ضائع کردیئے ہیں،حکمران آج تک شریعت کے نفاذ کیلئے تو کوئی قانون بنا نہیں سکے، سیکولر قوتوں کے دبائو پرمذہب کے خلاف قانون بنائے جارہے ہیں،جمہوری حکومت نے تمام مسائل کا حل ملٹری کورٹس کو سمجھ لیا ہے، نواز شریف بتائیں کہ اگر ملٹری کورٹس ہی تریاق ہیں تو پھر ان کی مدت دوسال کیوں مقرر کی گئی ہے، حالانکہ سول عدالتوں نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے 8ہزار افراد کو پھانسیوں کی سزائیں دیں مگر حکمرانوں نے امریکا اور یورپی یونین کے دبائو میں آکر ان سزائوں کو روک دیا جس سے ملک میںدہشت گردی بڑھتی رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعے کے بڑے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں نماز استسقاء کی ادائیگی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد پیدا ہونے والے قومی اتفاق رائے کو حکومت نے خود ہی ملیا میٹ کردیا ہے،ملٹری کورٹس کیلئے عجلت میں آئین میں ترمیم کی گئی اگر حکومت نیک نیتی کا مظاہرہ کرتی تو اس اتفاق رائے کو مزید بہتر کیا جاسکتا تھا ،افسوس ہے کہ اس الم ناک سانحے کے بعد بھی حکومت نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا اور مغربی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے ملک میں اسلام اور مدارس و مساجد کے خلاف اقدامات کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام کو بدامنی کی جڑ قرار دینے والے بتائیں کہ 68سال میں انہوں نے ایک دن کیلئے اسلام کو اسمبلیوں میں داخل ہونے دیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ دنیا میںکسی بھی ترقی یافتہ ملک میں فوجی عدالتوں کی کوئی مثال موجود نہیں۔ اس موقع پر سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ سمیت جماعت کے مرکزی عہدے داران بھی موجود تھے ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر ملک بھر میں نماز استسقا ء اداکی گئی اورملک میں باران رحمت کیلئے اور خشک سالی کے خاتمہ کیلئے دعائیں کی گئیں ۔

مزید خبریں :