28 اپریل ، 2012
اسلام آباد…رینٹل پاور پلانٹس میں نیب کے نوٹسز کے جواب میں حکومت کی جانب سے ادا کردہ ایڈوانس کی رقم میں سے 82کروڑ پچاس لاکھ روپے جمع کرائے گئے ہیں۔ چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ رقم کی واپسی کیلئے پلی بارگین کا طریقہ اپنایا جاسکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب کے رینٹل پاور کمپنیوں کو منگل کے روز بھیجے گئے نوٹسز میں ایڈوانس کی رقم سود سمیت ادا کرنے کیلئے 48گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی جس کے جواب میں جمعے تک تین رینٹل پاورز نے 60کروڑ روپے پے آرڈرز اور ایک رینٹل پاور نے 22کروڑ پچاس لاکھ روپے چیکس کی شکل میں جمع کرائے۔ نیب حکام کے مطابق زیادہ تر رینٹل پاورز نے نیب کو رقم رضاکارانہ واپس کرنے کی پیش کش کی ہے۔ چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری کاکہنا ہے کہ نیب آرڈیننس کے تحت آر پی پیز معاہدوں میں رقم کی واپسی کیلئے پلی بارگین کا طریقہ اپنایا جاسکتا ہے، جس کے تحت آر پی پیز نیب کو رضاکارانہ رقم واپس کریں گے اور رقم کا 25فیصد اپنے شیئر کے طور پر رکھیں گے۔ دوسری طرف گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی راجا پرویز اشرف نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، ان سے آر پی پیزمعاہدوں سے متعلق تین گھنٹے تفتیش کی گئی۔