25 جنوری ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ میں سرکاری ٹی وی کے سابق میڈیا کوآرڈینیٹر خرم رسول کے فراڈ کیس کی سماعت جاری ہے جس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر الزامات ثابت ہوگئے تو ملک میں اس سے بڑا مسئلہ اس وقت کوئی نہ ہوگا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ اسکینڈل میں وزیراعظم اور انکے سیکریٹریز کا نام لیا جارہا ہے، معلوم ہے ایس ایچ او حکومت کولگانا ہے لیکن وہ تفتیش ایمانداری سے کرے۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ نرگس سیٹھی کوخرم رسول کے مبینہ فراڈ کی معلومات کیسے ملیں؟چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے عدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ خرم رسول کیخلاف شکایت کنندہ کے بیانات آج 1 بجے قلم بندکیے جائیں، انہوں نے سیکریٹری کیبنٹ ڈویژن نرگس سیٹھی کابھی بیان قلم بند کرنی کاحکم دیا۔