04 فروری ، 2015
کراچی......شکیل یامین کانگا .......پاکستان فٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ محمد شملان اور کپتان حسن بشیر نے کہا ہے کہ قومی فٹ بال ٹیم نے افغانستان کے خلاف میچ کی بھرپور تیاری کی ہے اور انشاء اللہ ہماری ٹیم جمعہ چھ فروری کو پنجاب اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں فتح حاصل کر ے گی۔ فیفا ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کوچ اور کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فٹ بال ٹیم کی رینکنگ افغانستان سے کم درجے کی ہے لیکن ٹیم جذبہ سے میدان میں اترے گی اور جیت کے لئے بھرپور کوشش کرے گی۔ پاکستان کی فٹ بال ٹیم کی پرفارمنس میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور ماضی میں ٹیم نے بھارت کو بھی شکست دی ہے جبکہ ٹیم صرف دنیا کی مضبوط ٹیموں سے بھرپور مقابلہ کرکے ہاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کے خلاف میچ ورلڈ کپ کوالیفائنگ اور انڈر 23اولمپک رائونڈ کی تیاریوں کا حصہ ہے۔ ورلڈ کپ کوالیفائنگ رائونڈ کے سلسلہ میں میچز 12اور 17مارچ کو ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر ہوں گے۔ انڈر 23اولمپک رائونڈ 23سے 31مارچ تک پنجاب اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان، کرغستان، ترکمانستان، اردن اور کویت کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ہیڈ کوچ محمد شملان کا کہنا تھا کہ قومی فٹ بال ٹیم کی پرفارمنس کو بہتر بنانے کے لئے تیاریاں ڈیڑھ سال سے جاری ہیں اور تمام کھلاڑی بھرپور محنت اور لگن سے ٹریننگ کی طرف توجہ دیتے ہیں۔ ٹیم کے بیرون ملک کھیلنے والے اسٹار کھلاڑی کلیم اللہ، محمد عادل اور محمد احمد اپنے کلبوں کی طرف سے کھیلنے کی وجہ سے پاکستان نہیں آسکے جبکہ ذیشان زخمی ہونے کی وجہ میچ نہیں کھیل سکے گا۔ افغانستان فٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ حسین صالح اور کپتان جلال الدین نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی ٹیمیں مضبوط ہیں اور ہماری ٹیم جیت کے لئے بھرپور کوشش کرے گی۔ فیفا ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کی ٹیموں میں سے کوئی بھی ٹیم جیتے لیکن ہم پاکستان کے خلاف دوستانہ میچ کھیل کر دنیا کو امن اور دوستی کا واضع پیغام دینا چاہتے ہیں۔ فٹ بال میچز سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان دوستانہ تعلقات میں اضافہ ہوگا اور ہم اس دوستی کو نوجوان کھلاڑیوں تک لے جانا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ملکوں کے نوجوان کھلاڑیوں کی ٹیمیں مستقبل میں میچز کھیلیں تاکہ خطہ میں فٹ بال کے کھیل کو فروغ حاصل ہو۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان فٹ بال ٹیم کے پاس بہترین کوچ محمد شملان ہیں جس کی وجہ سے ہم پاکستان کی ٹیم کو آسان حریف کے طور پر نہیں لے سکتے اور یہ مشکل میچ ہوگا ۔افغانستان کی ٹیم نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کے کمبی نیشن پر مشتعمل ہے اور پاکستان کے خلاف میچ میں بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرے گی۔ افغانستان کے زیادہ تر کھلاڑی یورپ میں کھیلتے ہیں اور ان میں سے صرف چار کھلاڑی پاکستان آئے ہیں ۔