28 اکتوبر ، 2022
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی زمبابوے کے ہاتھوں شکست پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے چیئرمین پی سی بی سمیت ٹیم مینجمنٹ کو کھری کھری سنادیں۔
زمبابوے کے ہاتھوں پاکستان کی شکست پر اپنے یوٹیوب چینل پر گفتگو میں شعیب اختر نے کہا کہ ’بار بار کہہ رہا ہوں کہ ہمارے اوپنرز اور مڈل آرڈر اس کام کا نہیں جہاں ہم اتنی بڑی کوئی جیت حاصل کرسکیں، مسلسل ہم نہیں جیت پائیں گے، پاکستان کے پاس اچھا کپتان نہیں اس میں کوئی شک نہیں، پاکستان ایک بارپھر زمبابوے سے ہارا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’کپتانی اور مینجمنٹ اچھی نہیں ہے، یہ کس قسم کی کرکٹ کھیل رہے ہیں، اس طرح نہیں ہوسکتا منہ اٹھایا اور چلے گئے، وہ آپ کے لیے سہرے لے کر کھڑے ہوں گے کہ میچ پکڑا دیں گے، آپ زمبابوے سے ہار گئے یہ بات آپ کو سمجھ نہیں آرہی، مینجمنٹ سے لے کر چیئرمین پی سی بی تک سب نل بٹا نل ہیں، عقل ہی نہیں کسے سلیکٹ کرنا ہے کسے لے کر جانا ہے’۔
سابق فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ ’کھلانا چار بولر ہیں اور کھلا تین فاسٹ بولر رہے ہیں، میں نے کہا تھا دو کام کے بندے اوپنر لے جائیں، فخر زمان وہاں بہترین کام کرتا لیکن اسے استعمال نہیں کیا، یہ ہمارے لیے بہت شرمندگی کا باعث ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں میڈیا کو فیس کرنا ہوتا ہے، ہمیں بھارت اور دوسری دنیا کو بیٹھ کر جواب دینا پڑتا ہے اب اس پرفارمنس پر کیا جواب دیں گے، یہ انتہائی شرمناک ہے، اب کیا رہ گیا، اب وہ اس سے ہارے یہ اس سے ہارے تو ہم پہنچ سکتے ہیں، ہم پہلی پوزیشن پر کیوں نہیں‘۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ ’بھارت کا جیتا ہوا میچ پلیٹ میں رکھ کر دے دیا، بابر نے کیوں کیلکولیشن نہیں کی، کیوں مینجمنٹ نے کوشش نہیں کی، آخری اوور کرانا نواز کی جاب نہیں، میں بہت مایوس ہوں، پہلے ہی کہا تھا پاکستان اس ہفتے واپس آئے گی، مجھے بہت غصہ ہے، کوئی پلاننگ نہیں ہے، مجھے اس ٹیم پر کوئی بھروسہ نہیں، آپ کا اللہ حافظ ہے‘۔