بلاگ
25 ستمبر ، 2016

پاکستان۔ روس تعلقات

پاکستان۔ روس تعلقات

 امریکا کی چین اورروس کے ساتھ سرد جنگ یا پاکستان کی خارجہ پالیسی میں حقیقت پسندانہ تبدیلی، جو بھی کہیں معاملات یہاں تک پہنچ گئے ہیں کہ’پاکستان سے بہتر تعلقات‘ ہی خطے اور دنیا کے ممالک کو معاشی مفادات کے حصول میں مدد دے سکیں گے۔

پاکستانی قیادت کا سمجھدار محتاط رویہ اور مضبوط فیصلے ہی اس قیمتی موقع کو پاکستان کی اہم ترین ترقی کی طرف گامزن کررہا ہے۔ بہترین منصونہ بندی، فیصلہ سازی اور مضبوط خارجہ پالیسی ہی عالمی طاقتوں کو پاکستان کے مفادات پر قائل کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

افغانستان اور ایران برادر اسلامی ممالک ہیں اور انہیں پاکستان کی اہمیت کا اندازہ ہورہا ہے۔ بھارت بظاہر پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش میں خود تنہا ہوتا جارہا ہے۔

امریکا خطے میں طویل عرصے اپنی تیز اور آہستہ معاشی مفادات کی پالیسیوں اور جنگ و جدل کے معاملات میں خاصہ تجربہ حاصل کرچکا مزید کتنی چالیں باقی ہیں دنیا نے نظریں اس پر بھی مرکوز کرلی ہیں۔

روس یہ جان چکا ہے کہ گرم پانیوں تک رسائی کا دیرینہ خواب پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک سے بہترتعلقات کی صورت میں ہی پورا ہوسکے گا۔

روس پاکستان کے ساتھ دفاع اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کی طرف بڑھ رہا ہے اور دونوں ملکوں کی مشترکہ فوجی مشقوں نے نا صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر بھی ہل چل مچادی۔

گوادر پورٹ کے آپریشنل ہونے سے وسط ایشیاءکے ملکوں افغانستان اور چین سمیت کئی علاقائی ملکوں کو ایک جدید تجارتی بندرگاہ کی سہولت دستیاب ہو گی۔

پاکستان کے پالیسی ساز اداروں کو بھی اس امر کو مدنظر رکھنا ہوگا کہ ماضی کی طرح بہت کچھ کرنے کے باوجود خالی ہاتھ نہ کھڑے ہوں ۔