پاکستان
25 اکتوبر ، 2016

دہشت گردوں کو افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں، آئی جی ایف سی

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفرازبگٹی نے کہا ہے کہ پولیس ٹریننگ سینٹرمیں حملہ کے وقت 700 اہلکارموجود تھے،سیکورٹی فورسزکی بروقت کارروائی سےنقصان کم ہوا جبکہ آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل شیر افگن نے کہا کہ حملے میں کالعدم لشکرجھنگوی العالمی ملوث ہے جنہیں افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں ۔

یہ بات انہوں نے سریاب روڈ کے پولیس ٹریننگ سنٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ 3 دہشت گرد پولیس ٹریننگ سینٹرمیں داخل ہوئے،دہشت گردوں نے پہلے ہاسٹل کےواچ ٹاورپرگارڈکونشانہ بنایا گارڈکو شہیدکرنے کے بعد دہشت گرد کمپاونڈ میں داخل ہوئے ہاسٹل کے3کمپاونڈ میں داخلے کا ایک ہی راستہ ہے، سرفراز بگٹی نے بتایا کہ کیوآر ایف سب سے پہلے ہاسٹل پہنچی، ایک دہشت گرد فورسزکی کارروائی میں مارا گیا،2 نے خود کو اڑا لیا،سرفراز بگٹی نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ سیکورٹی میں کوتاہی ہوئی ہے۔

سیکورٹی میں کوتاہی سامنے آئی تو ذمےداروں کو سزا دی جائے گی،اس موقع پر آئی جی ایف سی میجرجنرل شیرافگن نے کہا کہ رات 11بج کر10 منٹ پرحملےکی اطلاع ملی، ہاسٹل میں 3 دہشت گرد موجود تھے۔ تینوں خودکش حملہ آور تھے، ان دہشت گردوں کو افغانستان سے ہدایات مل رہی تھیں۔

ایک دہشت گرد پہلے ہی خودکش دھماکا کرچکا تھا ،2ہاسٹل کے داخلی راستے میں موجودتھے،آئی جی ایف سی نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے ایک دہشت گردکوگولی ماری، دوسرے نے خود کو اڑالیا،آئی جی ایف سی نے بتایا کہ دونوں خودکش دھماکوں میں اہلکار شہید اور زخمی ہوئے،3 سے 4 گھنٹوں میں آپریشن مکمل کیاگیا۔

آپریشن میں پاک فوج کے کمانڈوبٹالین،ایف سی اورپولیس نےآپریشن میں حصہ لیا،میجر جنرل شیر افگن نے کہا کہ یہ کھلی جنگ ہے،پہلے بھی بہت سے حملے ناکام بنائے،دس محرم کو بھی بڑےحملےکامنصوبہ ناکام بنادیاگیا،آئی جی ایف سی نے کہا کہ جب اندر اور باہر کے دشمن ملے ہوئے ہوں تو ایسا ہوتا ہے، یہاں کے کچھ لوگوں نے دہشت گردوں کی مدد کی ہوگی۔

مزید خبریں :