کاروبار
24 جولائی ، 2017

آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کی ہڑتال، کیماڑی اور پورٹ قاسم سے تیل کی سپلائی معطل

آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کی ہڑتال، کیماڑی اور پورٹ قاسم سے تیل کی سپلائی معطل

آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے آج سے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کراچی پورٹ قاسم اور کیماڑی سے تیل کی سپلائی معطل ہوگئی ہے۔

ایسوسی ایشن کے چیرمین کا مؤقف

آل پاکستان آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے چیر مین میر یوسف شاہوانی نے سندھ اور پنجاب میں کرایوں میں جبری کٹوتی، اوگرا سمیت حکومتی اداروں کے سخت رویئے اور موٹروے پولیس کی جانب سے ناجائز جرمانے اور چالان کے خلاف آج سے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

میر یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات منظور نہیں ہوں گے پورے ملک میں تیل کی سپلائی بند رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر مالکان حکومت کو 3ماہ کا ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں مگر حکومت انہیں ریلیف دینے کے بجائےاستحصال کررہی  ہے۔

چیرمین آئل ٹینکر ایسوسی ایشن نے کہا کہ موٹر وے پولیس جرمانے عائدکرنے پر لگی ہوئی ہے، پنجاب میں پٹرولنگ پولیس کی جانب سے آئل ٹینکر کو ہراساں کیا جاتا ہے جب کہ سندھ میں ایکسائز پولیس کی بھتہ خوری وغنڈہ گردی عروج پر ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت پٹرولیم نے جب سے آئل ٹینکرز سے متعلق امور اوگرا کے سپر د کیے ہیں تب سے آئل ٹینکر مارکیٹنگ کمپنیوں اوگرا اور آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کی کوئی بھی مشترکہ میٹنگ نہیں بلائی گئی، صرف بند کمروں میں احکامات جاری کیے جارہے ہیں جس سے ٹرانسپورٹروں کا استحصال ہو رہا ہے۔

میر یوسف شاہوانی نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ ٹرانسپورٹرز کے مطالبات منظور کیے جائیں۔

کراچی سے ترسیل معطل

دوسری جانب آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے اعلان کے بعد کیماڑی اور پورٹ قاسم سے ملک بھر کے لیے تیل کی ترسیل تقریباً معطل ہوگئی ہے۔ 

کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما بابر اسماعیل کا کہنا ہےکہ کیماڑی سے ملک بھر کے لیے 600 ٹینکرز کی روانگی رک گئی ہے  اور پورٹ قاسم سے تقریباً 300 ٹینکرز کی نقل وحمل معطل ہوچکی ہے جب کہ محدود تعداد میں پی ایس او کے ٹینکرز سے تیل کی سپلائی جاری ہے۔

ممبر آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن سلیمان ترین نے بتایا کہ کراچی کی سپلائی معمول کے مطابق جاری ہے، شہر کو یومیہ 300 گاڑیاں لوڈ کرتی ہیں اور 100 لوڈ بھیجے جاچکے ہیں،  باقی لوڈ بھیجنے کی تیاریاں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئل ٹینکرز کانٹریکٹر ایسوسی ایشن ہڑتال میں شامل نہیں ہیں تاہم اس حوالے سے کل 2 بجے اوگرا کے ساتھ اجلاس ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئل کا دعویٰ

ڈی جی آئل کا کہنا ہےکہ ملک میں پٹرول کے 4 جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پٹرول موجود ہےاور ملک میں اس وقت پٹرول کا اسٹاک 21 لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پٹرول،ڈیزل کی ترسیل میں کوئی رکاوٹ نہیں۔

ادھر فیصل آباد میں بھی آل پاکستان ٹینکرزایسوسی ایشن کی ہڑتال کی وجہ سے ٹینکرز مالکان نے احتجاجی کیمپ لگالیا اور ٹرک ڈرائیوروں نے آئل ٹینکرز کو چک جھمرہ روڈ پر کھڑا کرکے تیل کی سپلائی معطل کردی ہے۔

چیرمین پنجاب ٹینکرز ایسوسی ایشن شرافت خٹک کا کہنا ہےکہ اوگراکی شرائط فوری پوری نہیں ہوسکتیں جب کہ پولیس بلاجواز کارروائیاں کرتی ہے۔

ترجمان اوگرا کا بیان

علاوہ ازیں ترجمان اوگرا کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا ہےکہ روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق اوگرا معیارات پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، ٹینکرز کا فٹنس سرٹیفکیٹ دیکھا، ٹینکرز کا ایکسل اور ایکسپلوسیو لائنس بھی چیک کیا جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ٹیمیں آئل ٹینکرز کی فٹنس چیک کریں گی، روڈ ٹرانسپورٹ سے متعلق اوگرا معیارات کو چیک کیا جائے گا، ٹائرز کی صحت، ڈرائیور کی فٹنس، لائسنس اور ڈرائیونگ ٹائم چیک ہوگا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ معیارات کو یقینی بنانے کا مقصد انسانی جانوں کو ضیاع سے بچانا ہے۔

مزید خبریں :