احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف 2 ریفرنسز نیب کو واپس کردیئے

اسلام آباد: رجسٹرار احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف دو ریفرنس نیب کو واپس کردیئے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے لندن فلیٹس اور فلیگ شپ ریفرنسز کی اسکروٹنی مکمل کرکے دونوں ریفرنسز نیب کو واپس کردیئے ہیں۔

رجسٹرار آفس نے نیب کو تکنیکی خامیاں دور کرکے 14 ستمبر تک دوبارہ ریفرنس جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ اپارٹمنٹ اور عزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں کچھ صفحات کے نمبر غلط ہیں جب کہ بعض صفحات پر نمبر ہی درج نہیں ہیں۔

اس کےعلاوہ ریفرنسز میں کچھ دستاویزات اضافی اور کچھ ضروری دستاویزات نہیں لگائی گئی ہیں۔

اس سے قبل نیب نے آج شریف خاندان کے خلاف اضافی دستاویزات اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں جمع کرادی ہیں۔

نیب کی جانب سے اضافی ریکارڈ 8 باکسز میں احتساب عدالت لایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ نیب نے گزشتہ دنوں ریفرنس میں وہ کاپیاں نہیں لگائی تھیں جو ملزمان کو دینی ہیں تاہم آج ان کاپیوں کے ساتھ دیگر اضافی دستاویزات بھی لگائی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز کی تفصیلی جانچ پڑتال کا عمل جاری ہے جو 14 ستمبر تک مکمل کرلیا جائے گا اور ریفرنسز میں تکنیکی معاملات کو دور کرکے ہی اسے عدالت بھیجا جائے گا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے گزشتہ روز نیب کے ریفرنسز نامکمل قرار دیتے ہوئے نیب کو ضروری دستاویزات لگانے کا حکم دیا تھا جبکہ نیب ترجمان نے تمام ریفرنس منظور ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

مزید خبریں :