پی ایچ ایف " ڈبل پالیسی " کا شکار ہے، اولمپئن احمد عالم

کراچی: پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ کے لئے 18 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے۔

سڈنی اولمپک 2000ء میں قومی ہاکی ٹیم کے کپتان اور اس سال لندن میں ورلڈ ہاکی لیگ میں اسسٹنٹ کوچ احمد عالم نے ٹیم کے انتخاب پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا دکھائی دے رہا کہ پی ایچ ایف ’ڈبل پالیسی‘ کھیل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ راشد محمود اور رضوان سنئیر غیر ملکی لیگ کھیلنے کے باوجود اب کیسے ٹیم میں منتخب ہو گئے۔

احمد عالم نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں مینجمنٹ نے ان دونوں کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے کی درخواست کی جسے سلیکشن کمیٹی نے یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ کیوں کہ ٹرائلز میں یہ کھلاڑی شریک نہیں ہوئے، لہذا منتخب نہیں کیے جا سکتے۔

احمد عالم کا کہنا تھا کہ آئر لینڈ پہنچ کر ہم نے دوبارہ فیڈریشن سے درخواست کی کہ ہالینڈ میں لیگ کھیلنے والے رضوان اور راشد ٹیم کو لندن میں جوائن کر سکتے ہیں،تاہم ہمیں منع کر دیا گیا۔البتہ اب موجودہ ہیڈ کوچ فرحت خان جو اس وقت سلیکشن کمیٹی کا حصہ تھے،اب انہی دو کھلاڑیوں کو بناء ٹرائلز ایشیا کپ اسکواڈ میں شامل کر لیتے ہیں۔

احمد عالم نے اولمپئین حسین خان کو قیادت سے ہٹا کر محمد عرفان کو ذمہ داری سونپے جانے کے سوال پر کہا ایسا تو ہونا ہی تھا،جب مینجمنٹ کی چھٹی کر دی گئی تو اب کپتان کو تو ہٹانا ہی تھا،البتہ سابق گول کیپر نے حسیم خان کو ڈراپ کرنے کے فیصلے کو افسوس ناک قرار دیا۔

ایشیا کپ 11 سے 22 اکتوبر کے درمیان ڈھاکہ میں کھیلا جائے گا۔

مزید خبریں :