مریضوں کے مسیحا حکیم محمد سعید کی شہادت کو 19 برس بیت گئے

بچوں سے پیار کرنے والے اور مریضوں کے مسیحا حکیم محمد سعید کی شہادت کو 19 سال گزر گئے۔

 حکیم محمد سعید 9 جنوری 1920 کو بھارت کے شہر نئی دہلی میں پیدا ہوئے، وہ ایک مایہ ناز حکیم، مفکر اور اسلام کے سچے سپاہی تھے۔

حکيم سعيد نے حکمت میں اسلامی دنیا اور پاکستان کے لیے اہم خدمات انجام دیں اور مذہب اور طب و حکمت پر 200 سے زائد کتابیں لکھیں۔

حکیم سعید 1993 سے 1996 تک سندھ کے گورنر رہے اور اس منصب پر فائز ہونے کے باوجود وہ باقاعدگی سے اپنے مریضوں کو دیکھتے تھے۔

ہمدرد پاکستان اور ہمدرد یونیورسٹی ان کے قائم کردہ اہم ادارے ہیں جو آج تک پاکستان کی خدمت میں پیش پیش ہیں۔ 

حکیم محمد سعید بچوں سے بے انتہا پیار کرتے تھے تھا مستقبل کے معماروں کے لئے انہوں نے ہمدرد نونہال جیسا معلوماتی رسالہ جاری کیا جو اب تک جاری ہے۔

اس کے علاوہ ہمدرد فاؤنڈیشن کے تحت عالمی ادب کے تراجم سمیت مختلف علمی و تحقیقی موضوعات پر کتابیں اور مجلے شائع کئے جاتے ہیں۔

شہید حکیم محمد سعید کو ان کی خدمات کے پیش نظر 2002 میں تمغہ نشان امتیاز سے نوازہ گیا۔

17 اکتوبر 1998 کی صبح بھی وہ آرام باغ میں واقع اپنے مطب پہنچے ہی تھے کہ دہشتگردوں نے انہیں فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ حکیم سعید کو انہی کی قائم کردہ ہمدرد یونیورسٹی میں سپرد خاک کیا گیا۔

مزید خبریں :