پاکستان
Time 10 دسمبر ، 2017

ایم کیو ایم لندن کے رہنما بابر غوری، شمیم صدیقی اور امبر خان نے پارٹی چھوڑ دی

متحدہ قومی موومنٹ لندن کے سینئر رہنما بابر غوری، شمیم صدیقی اور امبر خان نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

متحدہ قومی موومنٹ لندن سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری، سابق وزیر مواصلات شمیم صدیقی اور سابق صوبائی وزیر ثقافت و کھیل امبر خان نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے استعفیٰ لندن بھجوا دیے۔ 

جیو نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے بابر غوری نے کہا کہ پارٹی کی رکنیت سے استعفے کا فیصلہ خالصتاً ذاتی ہے اور ابھی کسی پارٹی یا گروپ میں شامل نہیں ہورہا۔ 

دوسری جانب شمیم صدیقی کا بھی کہنا ہے کہ بائیس اگست کو پاکستان کے خلاف تقریر پر پارٹی میں خاموشی اختیار کی اور ایم کیوایم کی ذمے داریوں سے دستبردار ہونے کا فیصلہ ذاتی ہے۔

رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم لندن کی رکن امبر خان نے بھی  پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے جیو نیوز سے بات کی اور کہا کہ ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان ایک ہی ہیں۔

بابر غوری نے پارٹی کی تمام ذمہ داریوں سے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی تمام ذمے داریوں سے دستبردار ہو رہا ہوں۔

بانی ایم کیو ایم کی 22 اگست 2016 کو پاکستان مخالف تقریر کرنے پر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کا اعلان کیا جس کے بعد کئی رہنما ایم کیو ایم لندن کے ساتھ جڑے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے پارٹی میں فعال نہیں اور گزشتہ سال پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے پر اختلافات ہوئے جس پر اب تک قائم ہوں تاہم اب پارٹی کو استعفیٰ بھیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک ہی ہے جو لندن میں ہے، پاکستان میں جو ایم کیو ایم ہے اس میں کبھی حصہ نہیں رہا۔ 

بابر غوری نے کہا کہ پہلے سمجھتا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی نے غلط فیصلہ کیا لیکن شاید ان کے پاس یہی چوائس تھی جس کے بعد انہیں یہ کرنا پڑا اور اگر پی ایس پی اور ایم کیو ایم پاکستان کا انضمام ہوتا ہے تو اچھی بات ہے۔

خیال رہے کہ بابر غوری ایم کیو ایم کی مخلوط حکومت میں وزیر پورٹ اینڈ شپنگ تھے اور ان کے دور میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں 900 سے زائد غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔



مزید خبریں :