12 فروری ، 2015
شکار پور .....تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کی جنگ صرف فوجی آپریشن سے ٹھیک نہیں کی جائیگی، جب تک امن نہیں آئیگا ملک آگے نہیں بڑھے گا،سینیٹ الیکشن میں ضمیر کا سواد کرنیوالے ایم پی ایز کا عوام گھیرائوکریں۔سومرو ہائوس شکار پورمیں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کرپشن کا طریقہ ہے ،سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے سیاستدانوں کی قیمتیں لگتی ہیں، ایوان بالا کے انتخابات ڈائرکٹ کرانے کیلئے مہم شروع کرینگے،ہم عوام کو بتائیں گے کہ ضمیر فروش لوگ کیا کررہے ہیں، کروڑوں روپے خرچ کرکے سینیٹر بننے والاعوام کی کیا خدمت کریگا ۔عمران خان نے کہا کہ حکومتیں خود دہشتگردوں کی مدد کرینگی تو دہشتگردی ختم نہیں ہوگی،نوازشریف بتائیں کہ کتنے مسلح گروپس سے ہتھیار واپس لیے ہیں،میرا سوال ہے کہ میاں صاحب آپ کیا کررہے ہیں ؟ ۔پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ بلدیہ ٹاؤن کا واقعہ چھوٹا سانحہ نہیں ہے ،وہاں غریب مزدور مارے گئے،ایم کیو ایم کیخلاف کوئی ایکشن نظر نہیں آرہا۔عمران خان نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں نفرتیں پھیلائی جاتی ہیں انکے تھانوں کو علم ہوتا ہے،پولیس کو سیاسی بناکر تباہ کیا گیا،امن تب ہوگا جب پولیس کو ٹھیک کیا جائیگا، خیبرپختونخوا پولیس ایک بھی بھرتی سیاسی نہ ہونے کی وجہ سے وہ ماڈل بن گئی ہے، خود پولیس سے غلط کام کرارہے ہیں تو وہ دہشتگردوں کو کیسے پکڑے گی؟ وقت آگیا ہے کہ پولیس کو ٹھیک کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ دھماکے میں زخمی ہونیوالے ساری زندگی کیلئے معذور ہوجاتے ہیں،مسلسل لوگوں کو فرقہ واریت میں بے دردی سے مارا جارہا ہے۔عمران خان کا کہناتھاکہ لاڑکانہ جلسے کے بعد کارکنان کیخلاف پرچے کاٹے گئے، پولیس کے ذریعے سندھ اور پنجاب میں انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں،دونوں صوبوں کے وزرا ئےاعلیٰ ڈراما ختم کریں،اصل معاملے کی طرف توجہ دیں،سندھ میں اغوا کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں،لوگ شام ہوتے ہی گھر سے باہر نہیں نکل سکتے،صوبائی حکومت سے پوچھتا ہوں کہ کب تک بھٹو کے نام پر سندھیوں کا خون چوسیں گے؟۔ ان کا کہناتھاکہ پاکستان بھر میں بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں،قبائلی علاقوں،بلوچستان اور شہری علاقوں میں الگ الگ علاج ہے ، جب تک الیکشن میں دھاندلی والوں کو نہیں پکڑیں گے دہشتگردی ختم نہیں ہوگی ۔