پاکستان
12 فروری ، 2015

وزیراعظم کی صدارت میں وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس

وزیراعظم کی صدارت میں وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد.........وفاقی کابینہ کی توانائی کمیٹی نے ملائشیا، چین، الجیریا، نائیجیریا اور تنزانیہ سے ایل این جی درآمد کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دے دی۔ ایل این جی منصوبوں پرجلد عمل درآمد کے لیے ادائیگیوں کا آسان طریقہ کار بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کی توانائی کمیٹی کےنویں اجلاس میں وفاقی وزراء، پنجاب کےوزیراعلیٰ اورچیئرمین واپڈا سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیر کا کام تیز کرنےکا فیصلہ کیاگیا۔ کمیٹی نے ملائشیا، چین، الجیریا، نائیجیریا اور تنزانیہ سے ایل این جی درآمد کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔قطر سے ایل این جی درآمد کرنے کے لیے مذاکرات پہلے ہی جاری ہیں۔ کمیٹی نے چین،قطر اور روس سے پاکستان کے لیے 42 انچ کی گیس پائپ لائن،نئی موٹروے این 5 کے ساتھ بچھانے کی منظوری بھی دی ہے۔ اجلاس میں بتایاگیاکہ عالمی پابندیوں کے باعث ایران سے بجلی کی فوری درآمد ممکن نہیں تاہم گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت جاری ہے۔ اجلاس میں ایل این جی سے بجلی کی پیداوار کے قلیل المدتی منصوبے فوری شروع کرنے پر بھی غور کیا گیا،وزارت پانی وبجلی اور پیٹرولیم نے 3600میگاواٹ کے ایل این جی ری گیسی فائی پلانٹ پر بریفنگ دی اوربتایاکہ پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر آئندہ ماہ مکمل ہوجائےگی۔وزیراعظم نےاس منصوبے کے لیےموجودہ ترقیاتی پروگرام میں رقم مختص کرنے کی بھی منظوری دے دی۔اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ ایل این جی درآمد کے منصوبوں میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ادائیگیوں کا آسان طریقہ کار بنایاجائےگا۔اجلاس سےخطاب میں وزیراعظم نےکہاہے کہ سستے ذرائع سے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ وزیرا عظم نے مختلف منصوبوں کے لیے جاری فنڈز کا بروقت استعمال نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے اکنامک افئیرز ڈویژن کو ہدایت کی کہ غیرملکی فنڈز سے چلنے والے تمام منصوبوں پر کام تیز کیا جائے۔

مزید خبریں :