پاکستان
12 فروری ، 2015

سول سروس ریفارم کا جامع منصوبہ چار ماہ میں پیش کیا جائے،وزیراعظم

سول سروس ریفارم کا جامع منصوبہ چار ماہ میں پیش کیا جائے،وزیراعظم

اسلام آباد ........وزیراعظم نوازشریف نے ہدایت کی ہے کہ سول سروس ریفارمز کا جامع منصوبہ 4 ماہ میں پیش کیا جائے، جامع سروے کے بعد ناکارہ سرکاری اداروں اورعہدوں کو ختم کردیاجائے، نئی بھرتیاں صرف ضرورت کے تحت کی جائیں۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال نےسول سروس ریفارمز کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہاکہ ملک کے سول سروس اسٹرکچر میں بڑے پیمانےپر تبدیلیوں کی ضرورت ہے، کاہل اور غیرپیشہ ور افسران کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے اور بیورکریسی کو جواب دہ ہوناچاہیئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ افسران کی کارکردگی کے تقابلی جائزے کا نظام تبدیل ماتحت افسروں اوراسٹاف کو بھی رائے کا حق دینا چاہیے،قابل، محنتی اور ایماندار افسران کی حوصلہ افزائی اور ان کی مراعات میں اضافہ ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سول سرونٹس کی کیریئر میپنگ مؤثر اورجامع انداز میں کی جائے اور ان کی استعدادکار اور تربیت کو پوسٹنگ سے منسلک ہونا چاہئے۔وزیراعظم نے کہاکہ وفاق،صوبوں اور مقامی حکومتوں کے سرکاری محکموں کےدہرے نظام کا خاتمہ ہونا چاہئے،سول سروس ریفارمز کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ہوناچاہئے،تاکہ صوبوں کے لیے رول ماڈل بن سکے۔ وزیر اعظم نے سول سروس ریفارمرز کے لیے غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری بھی دے دی جب کہ اس حوالے سے وہ پیشرفت کا ماہانہ بنیادوں پر جائزہ بھی لیں گے۔اجلاس میں پہلی قومی سول سروس ریفارمز ورکشاپ اگلے ماہ منعقد کرانے کا فیصلہ بھی کیاگیا۔

مزید خبریں :