12 فروری ، 2015
اسلام آباد............چین کے وزیر خارجہ وانگ گی کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات ضروری ہیں تاہم یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے ثمرات رواں سال نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان ہی نہیں خطے کےدیگرملک بھی فائدہ اٹھائیں گے۔ اسلام آباد میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں چین کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کیلئے سمت کا تعین ضروری ہے، اس میں ترقی پزیر ملکوں کی نمائندگی ہونی چاہئے۔ سلامتی کونسل میں اصلاحات فریقین کے مفادات کی ایڈجسمنٹ پر مشتمل ہوتی ہیں، لہٰذا یہ ایک پیچیدہ معاملہ ہے، ابھی تک کوئی ایسا جامع حل سامنے نہیں آیا جو تمام فر یوں کیلئے قابل قبول ہو، اور جو بین الاقوامی برادری کے تحفظات اور مفادات کا احساس کرے۔ وانگ گی نےکہاچین کے صدر رواں سال جلد پاکستان کا دورہ کریں گے،پاک چین اقتصادی راہداری سب سے بڑا اور اہم دو طرفہ منصوبہ ہے، جس سے پاکستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اقتصادی راہداری پاک چین تعاون میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اقتصادی راہداری کے حوالے سے جلد فائدہ دینے والے منصوبے وہ ہیں جو آئندہ تین سالوں میں مکمل ہوں گے، اس حوالے سے کئی کام ہوتے ہوئے نظر آئیں گے، پاک چین اقتصادی راہداری نہ صرف پاکستان، بلکہ وسطی ایشائی ممالک اور خطے کیلئے فائدہ مند ہے۔وزیر خارجہ وانگ گی کا کہنا تھا کہ افغان امن و استحکام میں پاکستان کے کردار کا کوئی نعم البدل نہیں، چین طالبان سمیت تمام افغان دھڑوں میں مفاہمت کا حامی ہے، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نےکہا پاکستان اور چین نے مل کر افغان امن عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔