27 مارچ ، 2015
کراچی.......مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان کو سعودی عرب اور یمن کے درمیان جاری جنگ میں ثالثی کاکردار ادا کرنے کی ضرورت ہے،نواز شریف اور جنرل راحیل شریف پاکستانی افواج کو یمن میں لگی آگ سے دور رکھیں، یمن میں فرقہ وارانہ جنگ کا شور مچانے والے حکمران اور میڈیااپنی تصحیح کرلیںحوثی قوم شافعی مسلک کے امام کی اقتدا ء میں نما زجمعہ ادا کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یمن میں بمباری کے خلاف پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر علامہ باقر عباس زیدی، علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی، علامہ صادق جعفری اور علامہ احسان دانش بھی موجود تھے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہ معصوم بچوں، خواتین، بزرگوںکو میزائلوں کا نشانہ بنا ریا جارہا ہے ،سعودی حکومت ، غزہ کے عوام کی حمایت میں اسرائیل پر کیوں حملہ نہیں کرتی، یمن کا یہ محاذایسے وقت میں کھولا گیا ہے کہ جب عراق اور شام میں داعش کو عبرت ناک شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے، مشرق وسطی میں مسلمانوں کے درمیان بد امنی امریکی اور اسرائیلی ایجنڈہ ہے ۔ یمنی حوثیوں کو باغی کہنا ان کی توہین ہے حوثی یمن کی پولیٹیکل پاور ہیں ، بیرونی جارحیت کے خلاف برسرپیکار کسی ملک کی اکثریت کو باغی نہیں کہا جاتا،حوثی قوم شافعی مسلک کے امام کی اقتدا ء میں نما زجمعہ ادا کرتے ہیں، غیر جانبدار میڈیا کے مطابق آج پوری یمنی قوم نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر موجود ہیں۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے پاک افواج کی یمن میں مداخلت کی مخالفت قابل ستائش ہے،اردن میں بے گناہ فلسطینیوں کا جنرل ضیاء الحق کے ہاتھوں قتل عام آج تک ہمارے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے، امت مسلمہ کے خلاف مشرق وسطیٰ میں جاری سازشوں کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے، اگر نواز شریف نے اپنے ذاتی مقاصدکے حصول کیلئے فوج کو یمنی آگ میں جھونکنے کی کوشش کی توپاکستانی عوام اور پالیمانی قوتوں کے ساتھ ملکرجنگ مخالف اور امن بحالی تحریک کا آغا ز کریں گے۔