30 مارچ ، 2015
پیرس......رضا چوہدری......گذشتہ شام پیرس میں ایفل ٹاور کے پہلو میں واقع چوہدری ناظم کے ریسٹورنٹ میں ایک ادبی مجفل منعقد ہوئی۔ علم و ادب کی شمع پاکستان کے سفیرِ غالب اقبال نے علمی ادبی ذوق رکھنے والے شرکاْ محفل کے سامنے روشن کیاس یادگار ادبی محفل کا انعقاد شریف اکیڈمی کی ڈائریکٹر محترمہ ناصرہ فاروقی نے شریف اکیڈمی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر کیا۔ پروگرام میں شرکت کے لیے شریف اکیڈمی کے بانی جناب شفیق مراد نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس تقریب کے صدر سفیر پاکستان جناب غالب اقبال تھے، جبکہ مہمان خصوصی، متاز سیاسی و سماجی شخصیت شوکت حیات رانجھا تھے، دیگر آنر آف گیسٹس میں راجہ محمد عجب اور ناصر چھپر شامل تھے۔ پروگرام کی میزبانی کے فرائض محترمہ ناصرہ فاروقی نے انجام دئیے جبکہ شفیق مراد بھی گاہے بگاہے میزبانی کی ادئیگی کمال احسن طریقے سے کرتے رہے۔ پروگرام کے آغاز میں محترمہ آصفہ ہاشمی نے شریف اکیڈمی کی پانچ سالہ کارکردگی کا مختصر خلاصہ بیان کیا، جبکہ محترمہ ناصرہ خان نے شریف اکیڈمی کے زیر اہتمام شائع ہونیوالی کتابوں کے نام بتاے اسی طرح محترمہ شہلا رضوی نے دنیا بھر میں شریف اکیڈمی کے عہدیداران کا مختصر تعارف پیش کیا محترمہ صائمہ بابری نے تعلیم کی اہمیت اور اردو زبان ترویح تدریج پر زور دیا۔ محترمہ سائرہ کرن نے بھی علم و ادب کی فضیلت پر روشنی ڈالی، بعد ازاں شریف اکیڈمی کی جانب سے مہمانوں کو خصوصی شیلڈ پیش کی گئیں، ناصرہ فاروقی، شوکت حیات رانجھا اور سفیر پاکستان جناب غالب اقبال کو شریف اکیڈمی کی اسپیشل شیلڈز پیش کی گئیں۔ محترمہ آصفہ ہاشمی، محترمہ ناصرہ خان، محترمہ شہلا رضوی، محترمہ صائمہ بابری، محترم عاقف غنی، راجہ محمد عجب، ملک اصغر محمد برہان اور دیگر شرکاء کو ایپریشیٹ سرٹیفکیٹ اور ممبر شپ سرٹیفکیٹ دیے گیے۔ تقریب میں شریک مشہور شاعرعاکف غنی اور ممتاز علی ممتاز اور دیگر شعراء نے اپنا کلام پیش کرکے بہت داد وصول کی، اسکے بعد مہمانان گرامی حضرات راجہ محمد عجب، شوکت حیات، رانجھا ناصر چھپر نے خطاب کیا اور ناصرہ فاروقی اور شفیق مراد صاحب کو انکی ادبی خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ پروگرام کے آخری حصے میں سفیر پاکستان غالب اقبال نے خطاب کیا انکے لیے فرانس میں قیام کے دوران یہ پہلی ادبی محفل تھی، ادبی ذوق رکھنے والے غالب اقبال نے شفیق مراد کی ادبی خدمات سے بے حد متاثر ہوے اور انہوں نے اکیڈمی کے لیے اشاعت کے کام کو آگے بڑھانے کے لیے 2ہزار یورو عطیّہ کے طور پر دئیے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں علم و ادب اور اردو کے فروغ کے لیے بہترین تجاویز دیں بعد ازاں تمام مہمانوں کی موجودگی میں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔