09 اپریل ، 2015
واشنگٹن........امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یمن جنگ میں شمولیت سے متعلق ہر ملک خود فیصلہ کرسکتا ہے۔ یمن جنگ میں پاکستان کی شمولیت کے سوال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ طے کرنا ہمارا کام نہیں۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے پریس بریفنگ میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر مالیت اسلحے کی مجوزہ فروخت کی تصدیق کی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے منظور کیے جانے والے اسلحے میں جنگی ہیلی کاپٹرز کے علاوہ پرزہ جات اور دیگر فوجی آلات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلحے کی فروخت کی منظوری کا بل کانگریس کو بھجوا دیا گیا ہے اور امید ہے آئندہ تیس دنوں کے اندر یہ منظور ہوجائے گا۔ میری ہارف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اسلحے کی فروخت سے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن میں پاکستانی فوج کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ ترجمان محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ اس وقت بھی پاکستان میں ان دہشت گردوں سے خطرہ ہے، جو امریکا پر حملے کی منصوبہ بندی یا افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کرتے رہے ہیں اور القاعدہ کی وہ باقیات اب بھی پاکستان کے قبائلی علاقوں میں موجود ہے، جو پاکستان کے لیے بھی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور امریکا اسی سلسلے میں ان کی مدد کرنا چاہتا ہے، کیونکہ یہ ہمارے بھی قومی مفاد میں ہے۔ میری ہارف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دیئے ہتھیار دہشت گردوں کے خلاف ہی استعمال ہوں گے اور ہمارے پاس ان ہتھیاروں کے استعمال کی مانیٹرنگ کا نظام بھی ہے۔