دنیا
14 اپریل ، 2015

جوہری معاہدے کے بعد روس نے ایران پرعائد پابندی اٹھالی

 جوہری معاہدے کے بعد روس نے ایران پرعائد پابندی اٹھالی

ماسکو......عالمی طاقتوں سے ایران کے جوہری معاہدے کے بعد روس نے ایران پر عائد میزائل فراہمی کی پابندی اٹھا لی۔ روس تیل کے بدلے ایران کو S-300 میزائل فراہم کرے گا۔ ایران نے فیصلے کا خیر مقدم جبکہ امریکا نے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے پیر کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس کے تحت ایران کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نظام فروخت کیا جائے گا۔2010 میں اقوام متحدہ کی جانب سے عائد پابندیوں کے تحت روس نے ایران کو300 ۔Sمیزائلیوں کی فراہمی روک دی تھی۔روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے کے فریم ورک پر اتفاقِ رائے کے بعد ایران کو ہتھیاروں کی فروخت پر عائد ختم ہوگئی ہے ۔اس سے قبل سرگئی لاروف نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا تھا کہ روس ایران کےساتھ پہلے سے طے شدہ اشیا کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت پانچ لاکھ بیرل تیل روزانہ خرید رہا ہے جس کی قیمت اناج اور روسی مصنوعات اور آلات کی صورت میں ادا کی جارہی ہے ۔ایران کے نائب وزیر دفاع نے مقامی خبر رساں ایجنسی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان میزائل ڈیفنس سسٹم کی فروخت سے روس اور ایران کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے ۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اپنے روسی ہم منصب کو فون کیا اور ایران کو جدید ترین میزائل دفاعی نظام کی فراہمی کے فیصلے پر تشویش سے آگاہ کیا۔

مزید خبریں :