21 اپریل ، 2015
اسلام آباد.......چینی صدرشی چن پنگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی باہمی تعاون پر مبنی ہے،چینی عوام پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ہمیشہ ساتھ رہیں گے،پاک چین دوستی آنےوالے وقت میں مزید مستحکم ہوگی ، پاکستان چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب ہو رہا ہے،دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں،پاکستان کے پاس ترقی کرنے کا تاریخی موقع ہے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سےتاریخی خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام باصلاحیت اور بہادر ہیں،چین اور پاکستان کی ثقافتی روایات ایک جیسی ہیں،شاہراہ قراقرم 2 تہذیبوں کے درمیان ایک بندھن ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ چین پاکستان کو اپنا آئرن برادر سمجھتا ہے۔ چینی صدر نے شاندار مہمان نوازی پر پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کی مہمان نوازی سے میں اورمیراوفد بہت متاثر ہوا،چین پاکستان کےعوام کےلیے نیک خواہشات رکھتا ہے۔ چینی صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب کی دعوت دینے پربھی شکریہ ادا کیا اور کہاکہ مجھے پاکستانی پارلیمنٹ میں آ کر بہت خوشی ہو رہی ہے،پاکستانی عوام کےلیے نیک خواہشات کا پیغام لایا ہوں،پاکستان وہ پہلا ملک ہے جس کا میں نے اس سال دورہ کیا۔ پاکستان میں پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی متاثرکن ہے،پاکستانی چین کے اچھے دوست،اچھے پڑوسی اور اچھے بھائی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی باہمی اعتماد پر قائم ہے،پاک چین دوستی پہاڑوں سے بلند،سمندر سےگہری اورشہد سےمیٹھی ہے،پاکستان اور چین کی دوستی باہمی اعتماد پر مبنی ہے،چینی عوام کا پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا تحفہ لایا ہوں۔ معزز مہمان نے کہا کہ پاکستان نے ایسے وقت میں چین کےلیے فضائی راستہ کھولا جب اسے شدید ضرورت تھی،مجھے وہ وقت بھی یاد ہے جب چین دنیا میں بالکل تنہا تھا ،چینی عوام پاکستانی عوام کو اچھا دوست،ہمسایہ اور اچھا شراکت دار سمجھتے ہیں،پاکستانی عوام مہربان ،بہادر اور عظیم ہیں۔ شی چن پنگ نے پاکستان کو اپنا دوسرا گھر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان قدیم تہذیب وتمدن کا حامل ہے۔ انہوں نے خطے اوردنیامیں امن واستحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بڑے خطرات میں اپنی خودمختاری اورجغرافیائی حدودکادفاع کیا،پاکستان عالمی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا ملک ہے۔چین کےعوام پاکستان کیساتھ ہر مشکل میں ساتھ کھڑے ہیں ۔چینی صدر نےکہا کہ پاکستان چین کیساتھ سفارتی تعلقات استوار کرنےوالا پہلامسلم ملک اور نئے چین کو تسلیم کرنےوالا پہلا ملک تھا،چین کوجب بھی ضرورت پڑی پاکستان نے بڑی محبت سےمدد کی ،آج ہزاروں پاکستانی چینی انجینئرز کیساتھ ملکرکئی منصوبوں پرکام کررہے ہیں،جب چین قدرتی آفات میں گھرا تو پاکستان نے ہی چین کا ساتھ دیا،پاکستان اور چین کی دوستی حقیقی معنوں میں سدا بہار ہے۔ شی چن پنگ نے آرمی پبلک اسکول پشاورمیں دہشت گردی کو ایک عظیم سانحہ قراردیا۔انہوں نے کہا کہ 2010میں سیلاب سے ہونیوالی تباہی سےنمٹنےکیلئےچین نےبھرپورمددکی،ہم عظیم دوست اور عظیم پڑوسی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یمن میں محصور پاکستانیوں اور چینی شہریوں کو دونوں ملکوں نے باہمی تعاون سے نکالا،چین اور پاکستان امن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔چین پاکستان میں معاشی ترقی اور استحکام کا خواہاں ہے،چاہتے ہیں پاکستان اور چین کے نوجوانوں کےدرمیان رابطوں کو فروغ حاصل ہو۔چینی صدر نے کہاکہ چین فاٹامیں ازسرنو تعمیر کے منصوبوں میں پاکستان کی پوری مدد کریگا۔ترقی اور امن پر مبنی خارجہ پالیسی ہمارا نصب العین ہے،گوادر پورٹ کو جدید بنانا چین کا اہم منصوبہ ہے، چین سمجھتا ہے کہ پاکستان کی مدد چین کی اپنی مدد ہے ،قدرتی آفات اور مشکلات میں پاکستان نے ہمیشہ ساتھ دیا ،پاکستان اور چین دونوں ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین ہر شعبے میں تعاون بڑھانے کےلیےپرعزم ہیں ،پاکستان اور چین کےدرمیان اعلیٰ سطح کے وفود کے دورے ہونے چاہئیں،پاک چین دوستی آئندہ نسلوں کےلیے اثاثہ ہے۔چینی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک ثقافت،تاریخ اور روایات کے بندھن میں بندھے ہیں،پاکستان کے لیے ایشین ٹائیگرز بننے کے مواقع موجود ہیں،پاکستان اور چین کو مل کر سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنا ہوگا،ایشیا میں اقتصادی ترقی پاکستان اور چین کی منزل ہے،چین پاکستان کوغیرروایتی سیکیورٹی خطرات سےنمٹنےمیں مدد کررہا ہے،چین پاکستان کی افغان پالیسی کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی راہداری کے متعدد منصوبوں پردستخط ہوئے۔ چینی صدر نے پاکستان اور چین کےعوام ایک خاندان کی مانند قرار دیا اور کہا کہ چین پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی حمایت جاری رکھے گا،پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی چین نے آگے بڑھ کر مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی آنےوالے وقت میں مزید مستحکم ہوگی ، پاکستان چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب ہو رہا ہے، چیلنجزسے نمٹنے کےلیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے پاکستان کے تمام علاقے مستفید ہوں گے،ترقی اور امن پر مبنی خارجہ پالیسی ہمارا نصب العین ہے۔