28 اپریل ، 2015
اسلام آباد......سپریم کورٹ میں 18ویں اور21ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔سماعت کے دوران تحریک انصاف کے رہنما حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ اس بات پر دلائل دیں گے کہ ججزتقرری کیلئےپارلیمانی کمیٹی کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ اس پر جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ اگرپارلیمانی کمیٹی کوجوڈیشل کمیشن کاحصہ بنا دیاجائےتوپھر آپ کوقبول ہو گا، کیا اس صورت میں اختیارات کی تقسیم متاثر نہیں ہو گی۔حامد خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا، اس صورت میں دیکھنا ہو گا کہ نمائندگی کا تناسب کیا ہے۔جسٹس سرمد جلال عثمانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امریکا میں ججوں کو سینیٹ تعینات کرتی ہے۔ اس پر حامد خان کا کہنا تھاکہ امریکا میں صدارتی نظام حکومت ہے جبکہ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ، امریکا میں عدلیہ کی آزادی اور انتظامیہ سے علیحدگی زیادہ مضبوط ہے۔چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 17رکنی فل بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔