13 مئی ، 2015
لندن......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیوایم جمعرات کو سانحہ صفورا چورنگی پر یوم سوگ منائے گی لہٰذا ٹرانسپورٹرز ، ادکانداروں ، اسکولوں ، تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے کاروبار اور سرگرمیوںکو بند رکھ کر سانحہ صفورا چورنگی کے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کااظہار کریں ۔ وہ بدھ کی صبح سانحہ صفورا گوٹھ کے بعدایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین سے گفتگو کررہے تھے،انھوں نے کہاکہ صفورا گوٹھ کے علاقے میں بس پر داعش اور طالبان کے دہشت گرد موٹر سائیکلوں پربیٹھ کر حملہ آور ہوئے اورمعصوم شہریوںپرگولیاں برسائیں۔انہوں نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ آپ کی راہ میں جو جو رکاوٹیں ہیں کھل کر قوم کو بتائیں ورنہ اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدیں ۔ الطاف حسین نے کہا کہ سانحہ صفورا گوٹھ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، انسانوں کے روپ میں خونی بھیڑیئے معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔جبکہ تلاشی اور محاصرے مہاجر علاقوںتک محدود ہیں، داعش کے ، طالبان کے دہشت گردوں کی ٹریننگ دینے والے مذہب کے نام سے کراچی میں جو بعض مدرسے قائم ہیں آج تک انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ جس کا ثبوت لال مسجد کا مولوی عبدالعزیز ہے اور لال مسجد میں پڑھنے والے داعش کے طلبہ اور طالبات ہیں جو کھلے عام داعش کا لٹریچر بانٹ رہے ہیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی مدد آپ کے اصول کے تحت دہشت گردوں کے حملوں سے نمٹنے کیلئے ویجلینس کمیٹیاں بنائیں ، چوکیداری نظام قائم کریں اور دہشت گردوں سے نمٹنے کی ٹریننگ حاصل کریں ۔دریں اثنا الطاف حسین نے کہاہے کہ میں کئی برسوں سے مسلسل کہتا رہا ہوں کہ کراچی میں طالبانائزیشن ہورہی ہے، لیکن مخالفین کی جانب سے اس سے انکار کیاجاتارہا ہے لیکن آج جس طرح اسماعیلی کمیونٹی کو دہشت گردی کانشانہ بنانے کے بعد حملہ آوروں نے داعش کے پمفلٹ پھینکے وہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔