18 مئی ، 2015
کراچی ......آج عجائب گھروں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ کراچی میں قائم قومی عجائب گھر بھی اپنے در و دیوار میں صدیوں کی تاریخ سموئے ہوئے ہے ،ضرورت ہے تو عوام کی توجہ کی تاکہ وہ اپنے اجداد کے سنہرے ماضی سے آگاہ ہوسکیں ۔دنیا بھر کے عجائب خانوں کی تنظیم انٹر نیشنل کونسل آف میوزیم نے1977ءسے ہر سال 18 مئی کو عالمی سطح پر میوزیم ڈے منانے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ دنیا بھر کے عوام میں تہذیب اور تاریخ کے ساتھ ماضی کو محفوظ رکھنے اور اسکے مسلسل مطالعے کا شعور پیدا کیا جاسکے۔ کراچی کا قومی عجائب گھر 1950 ءمیں قائم کیا گیا ۔ اس میں 11 گیلریز ہیں، جن میں قرآن مجید کے3 سو سے زائد نایاب نسخے، سیکڑوں پرانے سکے، گندھارا آرٹ کے نایاب ترین مجسموں کے علاوہ منی ایچر مصوری کے نمونے موجود ہیں۔ ماہر آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ تاریخی ورثے کو محفوظ کرنے کیلئے عجائب گھروں کا قیام انتہائی اہم ہے۔قومی عجائب گھر میں ہمارا تاریخی ورثہ ہونے کے باوجود یہاں سناٹے کا راج ہے۔شہریوں نے اس عجائب کا گھر کا رخ کرنا چھوڑ دیا ہے ، جسکی وجہ اس کی اہمیت سے آگاہی نہ ہونا ہے ۔عجائب گھر کےعالمی دن کے موقع پر نئی نسل کو تاریخی ورثے کی اہمیت سے آشنا کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عجائب گھر کسی بھی قوم کے نہ صرف تاریخی ورثے کا آئینہ دار ہوتا ہے بلکہ یہ ماضی اور حال کےدرمیان تعلق پیدا کرنے کا ذریعہ بھی ہے۔