پاکستان
18 مئی ، 2015

سانحہ صفورہ کے حوالے سے کچھ گرفتاریاں کی گئی ہیں:چوہدری نثار

سانحہ صفورہ کے حوالے سے کچھ گرفتاریاں کی گئی ہیں:چوہدری نثار

کراچی........وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ سانحہ صفورہ کے حوالے سے کچھ گرفتاریاں کی گئی ہیں، ملزمان سے ہونے والی تفتیش میں مثبت پیش رفت ہورہی ہے،تاہم یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ وہی اصل کردار ہیں،اس سانحے کے پیچھے جو بھی ہاتھ ہے، اس تک پہنچیں گے، مجرمان کو کٹہرے تک لائیں گے،دہشت گردی کے خلاف جنگ ٹی ٹوئنٹی کا میچ نہیں ہے، یہ طویل اور صبر آزما جنگ ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارنے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں کراچی میں دلخراش واقعہ پیش آیا،اسماعیلی کمیونٹی سے اظہارِ ہمدری اور صوبائی حکومت سےتفصیلی بات چیت کیلئے آیا ہوں، دورے کا مقصد اندوہناک واقعے پر سیکیورٹی اداروٕ ں سے بریفنگ لینا ہے، اس واقعے کے پیچھے جو بھی لوگ ہیں ہم ان تک پہنچیں گے، یہ کوئی آسان جنگ نہیں ہے، یہ کوئی ٹی 20 یا 50 اوورزکا میچ نہیں ہے،جس دن سانحہ کراچی پیش آیا،ڈی جی رینجرزسےپورےدن رابطےمیں رہا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ملک میں آگ اور خون کی ہولی کھیلنے والے ابھی تک مارے نہیں گئے، جون 2014ء سے اب تک 10ہزارانٹیلی جنس آپریشن کیے جا چکے ہیں،جن میں 36ہزار گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک دھماکے سے ہماری سیکیورٹی ایجنسیوں کی مہینوں کی محنت پر پانی پھر جاتا ہے، آپریشن کےدوران کچھ لوگ مارے گئے، کچھ سرحد پار کر کے فرار ہوئے جبکہ کچھ چھپے ہوئے ہیں۔ چوہدری نثار نے کہا کہ کراچی میں 300 نجی سیکیورٹی ایجنسیاں کام کررہی ہیں،نجی سیکیورٹی ایجنسیاں بنانے کا مقصد سول آرمڈ فورسز کی مدد کرنا تھا، ان کا شفاف طریقے سے احتساب ہونا چاہیے، سیکیورٹی ایجنسیوں سے متعلق آج ہم نے یونیفارم پالیسی پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تمام سیاسی جماعتیں اورفوج ایک پیج پرہیں،ہم دہشت گردوں کےایجنڈے پرنہ چلیں،قوم کوتقسیم نہ ہونے دیں۔وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ غیرملکیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے نارا کی کارکردگی صفر تھی اس لیے نارا کو نادرا میں ضم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کراچی میں گرفتار ہونے والے شخص کی جے آئی ٹی رپورٹ مجھے مل گئی ہے، گرفتار شخص سے متعلق برطانیہ کے ساتھ کیا معاملات چل رہے ہیں، اس پر بعد میں بات کروں گا، ہمیں کراچی کی سیکیورٹی سب سے زیادہ عزیزہے۔

مزید خبریں :