پاکستان
20 مئی ، 2015

ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں کے ساتھ ساتھ ٹیکس چوری میں بھی ملوث

ایگزیکٹ جعلی ڈگریوں کے ساتھ ساتھ ٹیکس چوری میں بھی ملوث

کراچی........جعلی ڈگریوں کے اسکینڈل کے بعد ٹیکس چوری کے معاملات بھی سامنے آنے لگے، آنکھ بچاکر مال بنانے پر سندھ ریونیو بورڈ نے بھی نام نہاد آئی ٹی کمپنی کو نوٹس بھجوایا ہے۔ ٹیکس نظام میں مخصوص رعایتوں اور چھوٹ دینے کا مقصد مقامی کاروبار پھلیں پھولیں اور بیروزگاری میں کمی کی بنیاد بنیں، لیکن بظاہر لگ یہی رہا ہے کہ ایگزیکٹ نے سرکار کی جانب سے دی گئی مثبت سہولتوں کا انتہائی منفی فائدہ اُٹھایا ہے۔ کوئی آئی ٹی کمپنی سافٹ ویئر بنا کر انٹرنیشنل مارکیٹ میں فروخت کرے تو اُس کی آمدنی پر ٹیکس نہیں لگتا، ادھر ایگزیکٹ نے بھی اپنے حوالے سے یہی ثاثر عام کررکھا تھا کہ وہ اپنے سافٹ ویئر ایکسپورٹ کرتے ہیں، تاہم نیویارک ٹائم کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد سندھ ریونیو بورڈ متحرک ہوا تو پتا چلا، ایگزیکٹ مقامی سطح پر بھی سافٹ وئیر فروخت کرچکی ہے البتہ اس سے ہونے والی آمدنی کوپوشیدہ رکھا گیا، صرف 48 گھنٹے میں تیار کرکے فروخت کئے گئے اس سافٹ وئیر کی تفصیل ایگزیکٹ کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔ اس پر سندھ ریونیو بورڈ نے کمپنی کو نوٹس بھیج دیا ہے۔ چیئرمین سندھ ریونیو بورڈ تاشفین خالد نیاز کا کہنا ہے کہ نوٹس میں کمپنی سے ایڈورٹائزمنٹ، فرنچائز اور اور بلڈنگ میں بنے ریسٹورنٹ کی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں کیونکہ یہ بھی ٹیکس کے دائرے میں آتی ہیں۔ چیئرمین ایس بی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ پہلے نوٹس کا جواب 7دنوں میں درکار ہوتا ہے جس کے بعد قانون کے مطابق دوسرا اور جواب نہ آنے پر تیسرا نوٹس بھیجا جاتا ہے۔ تاشفین خالد کے مطابق نوٹس کا جواب غیر تسلی بخش رہا تو ایگزیکٹ کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مزید خبریں :