پاکستان
28 مئی ، 2015

شعیب شیخ کےجھوٹ ایک ایک کرکے پکڑے گئے

شعیب شیخ کےجھوٹ ایک ایک کرکے پکڑے گئے

کراچی........نیویارک ٹائمز کے انکشافات سامنے آئے تو شعیب شیخ نے کئی پینترے بدلے، اپنے مؤقف کو درست ثابت کرنے کے لیے انہوں نے کئی باتیں کیں، مگر ایک ایک کر کے وہ سب باتیں جھوٹ ثابت ہوئیں۔ چند ہی روز کے اندر ان کی جھوٹ پر کھڑی ہوئی عمارت دھڑام سے نیچے آ گری اور ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگ گئیں۔ جعلی ڈگریوں کی طرح شعیب شیخ کے ایگزیکٹ سے متعلق دعوے بھی جعلی ثابت ہو رہے ہیں۔ آئی ٹی ماہرین، ایگزیکٹ کے سابق ملازمین اور پھر ایف آئی اے کے اہل کاروں نے ایگزیکٹ اور شعیب شیخ کا ایک ایک پول کھول کر رکھ دیا ہے۔ پہلا جھوٹ: شعیب شیخ نے کہا تھا کہ ان کا ڈگریوں کا کوئی کاروبار نہیں،لیکن پھر دیکھنے والوں نے دیکھا کہ خود شعیب شیخ کی نشان دہی پر ایک دو، یا سو دو سو نہیں، لاکھوں ڈگریاں برآمد ہوئیں۔ دوسرا جھوٹ: شعیب شیخ نے کہا کہ ان کے خلاف امریکا اور برطانیہ میں کوئی مقدمہ نہیں چلایا گیا،مگر معلوم ہوا کہ امریکا اور برطانیہ میں جعلی ڈگریوں کے مقدمات چلائے گئے تو اس وقت شک کی نگاہ ایگزیکٹ پر پڑی تھی۔ تیسرا جھوٹ: شعیب شیخ نے کہا کہ ان کا جعلی یونی ورسٹیوں بالخصوص بیلفورڈ سے کوئی تعلق نہیں، لیکن وہ سلیم قریشی نامی ایک شخص کو بھول گئے جس نے بیلفرڈ یونی ورسٹی کے خلاف کیس میں خود کو اس یونیورسٹی کا منتظم قرار دیا تھا اور کراچی میں بیٹھ کر اس کیس کی پیروی کی تھی۔ جیو نیوز نے تحقیق کی تو پتا چلا کہ یہ سلیم قریشی ایگزیکٹ میں پیون تھا اور اس بات کی تصدیق خود سلیم قریشی کے بھائی نے کی۔ چوتھا جھوٹ: شعیب شیخ نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کا 65فیصد ان کی کمپنی برآمد کرتی ہے،لیکن جب اسٹیٹ بینک کی رپورٹ دیکھی گئی تو شعیب شیخ کا یہ دعویٰ بھی جھوٹ نکلا۔ پانچواں جھوٹ: شعیب شیخ نے کہا کہ ان کی کمپنی کو نقصان پہنچا تو پاکستان کی آئی ٹی کی صنعت تباہ ہو جائے گی، لیکن آئی ٹی ماہرین پاکستان میں آئی ٹی کی صنعت کو فروغ دینے والے آئی ٹی کے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کہا کہ یہ کمپنی ایک فراڈ ہے، اس کا آئی ٹی صنعت سے کوئی تعلق نہیں۔ چھٹا جھوٹ: شعیب شیخ نے اپنے خلاف الزامات سامنے آنے پر انہیں میڈیا گروپوں کی سازش قرار دیا، لیکن وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بیانات، ایگزیکٹ پر چھاپا مارنے والے مجسٹریٹ اور ایف آئی اے افسران کے بیانات نے ثابت کر دیا کہ غلطی خود شعیب شیخ اور ان کے ساتھیوں کی تھی اور اپنی بد اعمالیوں کے سب سے بڑے ذمہ دار وہ خود ہی تھے۔

مزید خبریں :