01 جون ، 2015
کراچی......ایگزیکٹ کے چینل کی انتظامیہ چوتھے روز بھی درآمد کی گئی مشنری کے دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس آصف مرغوب صدیقی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چینل انتظامیہ کے پاس درآمدات کے قانونی دستاویزات اور ٹیکس ادائیگی کا ثبوت نہیں ہے۔ ایگزیکٹ کی چینل انتظامیہ چوتھے روز بھی مشینری کی درآمدی دستاویزات فراہم کرنےمیں ناکامہے جس سے لگتا ہے، ڈیوٹی ادا ہی نہیں کی گئی۔ کسٹم حکام کا خدشہ دوسری طرف ایگزیکٹ کیلئے جعلی ڈگریاں چھاپنے والے پریس کا پتا بھی لگالیا گیا ہے۔ کسٹم انٹیلی جنس نے ایگزیکٹ کے چینل سے تحویل میں لیے گئے سامان کی مالیت کا اندازہ لگانا شروع کردیا۔ ذرائع کے مطابق ایگزیکٹ کے چینل کے دفتر میں لگے آلات کی فہرست 10صفحات پر مشتمل ہے۔ جن کی مالیت کا اندازہ لگانے کے لیے 3 ڈپٹی ڈائریکٹرز مامور کیے گئے ہیں۔ اُدھر ایگزیکٹ کے چینل کی انتظامیہ چوتھے روز بھی مشینری کی درآمدی دستاویزات فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس آصف مرغوب صدیقی کا بیان سامنے آیا، جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ چینل انتظامیہ کے پاس درآمد شدہ سامان کی قانونی دستاویزات اور ڈیوٹیوں کی ادائیگی کا ثبوت نہیں ہے۔ دوسری جانب ایف آئی اے نے اُس پرنٹنگ پریس کا سراغ بھی لگالیا، جو گزشتہ 8سال سے ایگزیکٹ کی جعلی ڈگریاں چھاپ رہا ہے۔ صدر کے علاقے میں واقع اس پرنٹنگ پریس سے جعلی ڈگریوں کی ڈائیاں، پرنٹنگ پلیٹس، اسٹیمپ پیپر اور دیگر سامان بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایگزیکٹ کے لیٹر ہیڈ پر ڈگریوں کی پرنٹنگ کا آرڈر دیا جاتا تھا اور ادائیگی ایگزیکٹ کے چیک کے ذریعے کی جاتی تھی۔