پاکستان
03 جون ، 2015

پاک فضائیہ کا رواں برس چین سے 200لڑاکا طیارے حاصل کرنے کا منصوبہ

پاک فضائیہ کا رواں برس چین سے 200لڑاکا طیارے حاصل کرنے کا منصوبہ

کراچی.......رفیق مانگٹ.......بھارتی ذرائع ابلاغ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان کے دورہ چین پر لکھتا ہے کہ یہ دورہ بھارت کافرانس سے 36رافیل جنگی جہازوں کے حصول کے اقدام کے تناظر میں ہو رہا ہے۔ پاک فضائیہ رواں برس چین سے 200لڑاکا طیارے حاصل کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ بھارتی اخبار’اکنامک ٹائمز‘ لکھتا ہے کہ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان نے چین میں اعلیٰ دفاعی حکام سے ملاقاتیں کیں ہیں۔ پاکستان اور چین کے مشترکہ طور پر تیار کردہ جے ایف 17تھنڈر لڑاکا جیٹ کو اپ گریڈ کرنے کے لئے یہ دورہ کیا جارہا ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستان چین کے فوجی ویئر پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے اور نئے ہتھیاروں کے نظام میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ جن میں خاص کر روسی ساختہ نظام کے ہم پلہ چین کے جے 31اسٹیلتھ طیارے اور فوجی طیارے شامل ہیں۔ مارچ میں پاکستان بحریہ کے سربراہ محمد ذکاء اللہ چین کا دورہ، جس میں 8چینی آبدوزوں کی خریداری کا معاملہ اٹھایا گیا۔ چین کے 5روزہ دورے کے دوران پی اے ایف کے سربراہ ایئر مارشل سہیل امان نے سنٹرل ملٹری کمیشن کا دورہ کیا اور وائس چئیرمین جنرل فین چینگ لونگ سے ملاقات کی۔ اخبار نے دورے کے متعلق پاک فضائیہ کے ترجمان کے حوالے سے لکھا ہے کہ پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورہ چین کا مقصد دونوں ممالک کے مشترکہ طور پر تیار سنگل انجن کثیر کردار جے ایف تھنڈر لڑاکا طیاروں کی جنگی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ جے ایف17 تھنڈر دنیا کے جدید ترین مہلک اور جدید ترین طیارے کے ہم پلہ ہے۔ اخبار نے چینی سرکاری خبر رساں ادارے کے حوالے سے بتایا کہ سہیل امان اور فین کی ملاقات میں تربیت، فوجی سازوسامان اور انسداد دہشتگردی میں عملی تعاون کو مضبوط کرنے کا عہد کیا گیا ہے۔ فین نے اس امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان گہرے دوست ہیں، ان کو ایک دوسرے پر ہمیشہ اعتماد اور تعاون حاصل رہا ہے اور دونوں ملک فوجی تعاون، علاقائی امن و استحکام میں اہم کردار ادا کریں گے۔ پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ ایک اولین ترجیح کے طور پر دونوں ممالک کے 2طرفہ تعلقات کو رکھا۔ پاکستان فوجی اور خاص کر فضائیہ سطح پر ہر طرح کے تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون کے لیے چین کے ساتھ ہاتھ ملانے کے لئے تیار ہے۔ سہیل امان نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کا فوجی تعاون پاک چین اقتصادی راہداری کے لئے ایک محفوظ ماحول فراہم کرے گا اور ان کی پائیدار دوستی اور کثیر جہتی تعاون کو مزید مضبوط کرے گا۔

مزید خبریں :