پاکستان
03 جون ، 2015

سندھ میں ایک لاکھ سے زیادہ غیر ملکی ماہی گیروں کا ریکارڈ نہیں

سندھ میں ایک لاکھ سے زیادہ غیر ملکی ماہی گیروں کا ریکارڈ نہیں

کراچی........سندھ کے ساحلی علاقوں میں ماہی گیری سے وابستہ ایک لاکھ سے زائد غیر ملکی تارکین وطن ایسے بھی ہیں،جن کا کوئی ریکارڈ متعلقہ اداروں کے پاس موجود نہیں،سیکیورٹی اداروں کے تحفظات پر نادرا اور صوبائی حکام نیند سے جاگے تو ہیں مگر 90فیصد کام اب بھی باقی ہے۔ ایک طرف ’’را‘‘ اور دیگر ’’عالمی کھلاڑیوں‘‘کے گندے کھیل ہیں تو دوسری طرف دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کیخلاف آپریشن، سیکیورٹی ایجنسیوں نے اسی خوفناک خطرے کی روک تھام کیلئے سندھ کے ساحلی علاقوں کی سیکیورٹی کا نیا میکنزم بنانے کی سفارش کی تھی،اس پر نادرا فعال ہوئی اور اس نے پہلے مرحلے میں کراچی اور سندھ کے ساحلوں پر کام کرنے والے غیر ملکی مچھیروں کا ریکارڈ مرتب کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس وقت کراچی سے سر کریک تک سندھ کی 27 جیٹیوں پر ماہی گیری سے وابستہ افراد میں ایک لاکھ سے زائد غیر ملکی ہیں۔ ان میں بنگالی، برمی، صومالی، اور افغانی شامل ہیں۔ نادرا نے کراچی فش ہاربر، ابراہیم حیدری اور کے ٹی بندر پر اب تک8 ہزار غیر ملکی تارکین وطن کو رجسٹر کیا جو مجموعی تعداد کا دس فیصد ہے۔ نئے میکنزم کے مطابق غیر مقامی مچھیرے پہلے نادرا کے پاس رجسٹر ہوں گے، پھر انہیں فش ہاربر اتھارٹی کے کارڈز جاری کئے جائیں گے۔ اس کے بعد یہ ڈیٹا جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

مزید خبریں :