26 جنوری ، 2012
کراچی… رفیق مانگٹ…امریکی اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون دنیا بھر میں اپنے ڈرونز نیٹ ورک اور اسپیشل آپریشن بیسز کو وسیع کر رہا ہے اور اس کے ساتھ روایتی فوج میں کمی کردے گا۔ دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فوج میں کم از کم آٹھ بریگیڈ کی کمی کی جا رہی ہے جس سے کل 5لاکھ 70ہزار کی ریگولر آرمی کم ہو کر 4لاکھ90ہزار تک رہ جائے گی، جب کہ ڈرونز اور اسپیشل آپریشنز میں اضافہ کیا جائے گا۔ امریکا آئندہ دس برسوں میں دفاعی بجٹ میں487ارب ڈالر کی کٹوتی کرے گا،اسی پس منظر میں لیون پینٹا نے2013 کے مالی سال میں525ارب ڈالر کے دفاعی بجٹ تیار کرنے کا خاکہ دیا ہے ۔ آئندہ چار برسوں میں آسپیشل آپریشن فورسزمیں 10فی صد اضافہ کرکے 63,750سے70ہزار کردیا جائے گا اور ڈرونز فلیٹ بھی بنایا جائے گا۔ امریکی ایئر فورس کے دنیا بھر میں رات دن فضائی گشت پرمامور دستوں میں 61 حملہ آورڈرون محو پرواز ہیں اور کم از کم ہر فضائی گشت پر مامور دستے میں چار ڈرونز شامل ہیں۔ لیون پینٹا چاہتے ہیں کہ ہر وقت65ڈرونز دستے فضائی گشت میں مصروف رہیں اور بتدریج یہ صلاحیت85 ڈرونز دستوں تک لانا چاہتے ہیں۔ دفاعی حکام کے مطابق امریکی وزیر دفاع لیون پینٹا کی طرف سے اس سلسلے میں آج منصوبہ پیش کیا جارہا ہے جسے آئندہ ماہ بجٹ دستاویز میں شامل کیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت آئندہ برسوں میں امریکی فضائی بیڑے میں30فیصد مسلح ڈرونز کے اضافے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ دنیا بھر میں مزید خصوصی مشنز اور آپریشن ٹیموں کی تعیناتی میں اضافے کو بھی زیر غور لایا جائے گا۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت اور حال ہی میں صومالیہ میں امریکی خاتون اور ڈینش باشندے کی نیوی سیلز کے خصوصی آپریشن میں بازیابی کے بعد اسپیشل ٹیموں کی افادیت اور اہمیت بڑھ گئی ہے۔ بڑی جنگو ں میں چھوٹے اور خفیہ آپریشن پر اوبامہ انتظامیہ کی بڑھتی ہوئی توجہ نئی حکمت عملی کی عکاسی ہے۔