29 اپریل ، 2025
کینیڈا کے انتخابات میں حکمران جماعت لبرل پارٹی کا مسلسل چوتھی بار حکومت بنانےکا امکان ہے۔
کینیڈا میں پارلیمانی انتخابات پر ووٹنگ صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک جاری رہی جس میں شہریوں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔
کینیڈا کے وزیراعظم اور لبرل پارٹی کے امیدوار مارک کارنی اور کنزرویٹو پارٹی کے پیئر پولی ایو میں کانٹے کا مقابلہ متوقع تھا۔
اب تک کے نتائج کے مطابق کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی کی لبرل پارٹی کو 168اور کنزرویٹو پارٹی کو144نشستوں پر برتری حاصل ہے ، 343 ارکان کے ایوان میں سادہ اکثریت کے لیے 172 سیٹیں درکار ہیں۔
بلاک کیوبک پارٹی 23 جب کہ این ڈی پی 7 نشستوں پر برتری حاصل کرچکی ہے، تاہم سربراہ این ڈی پی جگمیت سنگھ نے اپنی نشست سے ہارنے پر پارٹی قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے جیت کا اعلان کرتے ہوئےکہا ہےکہ پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کے ساتھ تعمیری کام کرنےکے لیے پرامید ہیں۔ امریکا ہمارے وسائل، ہمارے پانی، ہماری زمین اور ہمارے ملک پر قبضہ چاہتا ہے، لیکن یہ کبھی نہیں ہوگا، امریکا کے ساتھ پرانے تجارتی تعلقات کا دور ختم ہوچکا، آنے والا وقت چیلنجنگ ہوگا۔
کینیڈین وزیراعظم کا کہنا ہےکہ دو خود مختار ممالک کے درمیان مستقبل کے اقتصادی اور سیکورٹی تعلقات پر بات چیت کے لیے ٹرمپ کے ساتھ بیٹھیں گے۔
یاد رہےکہ الیکشن سے پہلے لبرلز کے پاس 152 اور کنزرویٹوز کے پاس 120 نشستیں تھیں جب کہ بلاک کیوبک کے پاس 33 اور این ڈی پی کے پاس 24 نشستیں تھیں۔
یہ الیکشن ایسے وقت ہوئے ہیں جب صدر ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر عائد ٹیرف ووٹرز کے ذہنوں پر سوار ہے۔ ساتھ ہی شہری علاقوں میں گھروں کی قیمتیں زیادہ ہونا ،بے روزگاری کی شرح 6.7 فیصد ہونا اور ہیلتھ کئیر تک لوگوں کی رسائی میں دشواری سمیت دیگر مسائل بھی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبزول کیے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ لبرلز 2015 سے حکومت میں ہیں مگر 2019 سے اقلیتی حکومت چلا رہے ہیں،نئی حکومت کے قیام کا فیصلہ اونٹاریو اور کیوبیک جیسے صوبوں کے ووٹوں کے بعد ہوگا۔