17 جون ، 2015
لاہور......لاہورمیں وکلاء نےگاڑی سوار نوجوان کو محض اس لئے پیٹ ڈالاکہ نوجوان نےشدیدگرمی میں وکلاء سےراستہ مانگا تھا۔نوجوان کی والدہ بےبسی کےعالم میں کالےکوٹ والوں سےلخت جگر کو بچانےکیلئے منتیں کرتی رہیں،مگر وکلاء ماں کاتقدس بھی بھول گئے۔الیکشن ٹریبونل لاہورکےباہرسڑک پرکھڑی ہوتی ہیں وکلاء کی موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں۔وہاں سےگزرنے والےگاڑی سوار نوجوان نے راستہ مانگا۔۔انصاف اورقانون کی بالادستی یقینی بنانےکے دعوے داروں نےتھپڑوں کی بارش کر دی۔پہلےایک وکیل سےجھگڑاہوا، پھرکئی نکل آئے۔ماں کی اپنےلخت جگر کوبچانے کیلئےمنتیںکیں مگر کالے کوٹ والوں کےپاس رحم کہاں تھا، پولیس اورشہریوں نے مداخلت کرکے معاملہ سلجھایا ۔وکلاء کی طرف سےشہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں۔لاہور میں آئے روز ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔