پاکستان
17 جون ، 2015

وزیراعظم نے گورنر راج کے مشورے پر ’’بگ نو‘‘کہا تھا،بلیغ الرحمان

وزیراعظم نے گورنر راج کے مشورے پر ’’بگ نو‘‘کہا تھا،بلیغ الرحمان

اسلام آباد......حکومت نے سینیٹ میں کہاہے کہ وزیر اعظم نے کراچی میں گورنر راج کے مشورے پر ’بگ نو‘ کہا تھا۔ سینیٹر فرحت الله بابرکاکہنا ہے کہ کیا ایپکس کمیٹی کے ذریعے اسٹیبلشمنٹ اپنےاختیارات استعمال کرناچاہ رہی ہے۔ وزیر مملکت داخلہ کہتے ہیں کہ اگر ڈی جی رینجرز نے اختیارات سے تجاوز کیا ہے تو وزیر اعلیٰ سندھ اس کو نوٹس لیں، وفاق انہیں مایوس نہیں کرے گا۔ سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سندھ حکومت کے اختایارت میں مداخلت کا معاملہ اٹھایا۔ گورننس اور کرپشن سے متعلق کور کمانڈر اور رینجرز کمانڈر کے بیانات کسی لارجر پیٹرن کا حصہ تو نہیں؟ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں رینجرزصوبائی حکومت کی درخواست پر کام کر رہی ہے۔وفاقی حکومت نے رینجرز کو زبردستی بھیجا نہ ہی وہ صوبائی حکومت کے معاملات میں تجاوز کر رہی ہے۔ اگر ڈی جی رینجرز نے اختیارات سے تجاوز کیا ہے تو وزیر اعلیٰ سندھ جواب طلب کر سکتے ہیں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ ایپکس کمیٹی کے ذریعے سندھ حکومت کو معطل کیا جا رہا ہے اور اسٹیبلشمنٹ ان کمیٹیوں کےذریعے اپنےاختیارات استعمال کرناچاہ رہی ہے، کیا پلاٹوں پر قبضہ جیسے جرائم ان کے مینڈیٹ میں شامل ہیں؟ اور کیا وہ گورننس اور کرپشن کے ایشو پر حکومت کو عوامی سطح پر مورد الزم ٹھہرا سکتے ہیں؟ کیا یہ ان کی طرف سے مینڈیٹ سے تجاوز نہیں؟ اگر یہ تجاوزہے تو وفاقی حکومت نے کیا اقدامات اٹھائے؟ وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت چاہتی ہے کہ ہر ادارہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ معاملہ کہیں ہزاروں ایکڑ اراضی الاٹ نہ کرنے کا تو نہیں، کیا معاملہ یہ تو نہیں کہ سندھ حکومت سے حال ہی میں سیکیورٹی اداروں نے سندھ حکومت سے ہزاروں ایکڑ اراضی کے حصول کا مطالبہ تھا اور سندھ حکومت نے انہیں انکار کیا تھا؟؟ ویر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاوت اور اتفاق رائے سے فیصلے کیے، اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ بلاتے اور وہی صدارت کرتے ہیں، کسی اور چیز کا رینجرز والے معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ سندھ حکومت کو ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں، اگر ایسا کرنا ہوتا تو اس وقت ہٹاتے جب روزانہ 50 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جا رہے تھے، اب تو حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں جس کا اعتراف وزیر اعلیٰ سندھ خود کرتے ہیں۔

مزید خبریں :