12 جولائی ، 2015
کراچی......ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر فاروق ستار نے اے پی ایم ایس او کی جانب سے شاندارکراچی چیمپئن ٹورنامنٹ کے انعقاد پر مبارکبار پیش کی اور کہاکہ آج دنوں ٹیموں نے بہت اچھامقابلہ کیا جس میں ایان اسپورٹس کو فتح حاصل ہوئی جس پر میں انہیں قائد تحریک جانب سے مبارکباد پیش کر تاہوں۔انہوںنے کہاکہ جس طرح آج کرکٹ کی دونوں ٹیموں نے کھیل پیش کیاور اپنی اسپرٹ دکھائی ہے اور اسی طرح اس اسپرٹ کو ہر شعبہ میںقائم کرناہوگا اگر یہ اسپرٹ ہر شعبہ میں قائم ہوجاتی ہے تو پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتاہے۔ان خیالات اظہار انہوںنے اے پی ایم ایس او کے زیر اہتمام پہلے کراچی چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔ ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج کیف الوریٰ، قمرمنصور، حیدر عباس رضوی، اے پی ایم ایس اوکی مرکزی کابینہ کے اراکین، حق پرست ایم این اے ریحان ہاشمی ، دیگر شعبہ جات اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ نائٹ کرکٹ کی بنیاد بھی کراچی کے کرکٹرز نے رکھی تھی اوراسپورٹس ایک ایسا شعبہ جو مثبت رجحانات کو پیدا کر تاہے ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی چیمپئن ٹورنامنٹ کا انعقاد ایک اچھی روایت ہے اور اس کا انعقاد اگلے سال بھی کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ نائن زیرہ اور اس کے اطراف چھاپے کے حوالے سے ایم کیوایم نے کوئی رپورٹ جاری نہیں کی ہے، سپریم کورٹ یا سندھ ہائی کورٹ کے ججوں پر مشتمل ایک غیر جانبدار کمیشن بناکر نائن زیرو پر چھاپے اورایم کیوایم میڈیا سیل کے کارکن وقاص علی کی المناک شہادت کے واقعات کی تحقیقات کروائی جائے تاکہ اس معاملہ سے متعلق تمام تر حقائق پوری دنیا کے سامنے آجائیں ۔ٹورنامنٹ کے اختتام پرجیتنے والی ٹیم کو رابطہ کمیٹی نے ، الطاف حسین کی جانب سے ایک لاکھ رورپے کا انعام دیا اور وننگ ٹرافی جبکہ رنرز اپ ٹیم کو پچیس ہزار روپے اور رنراپ ٹرافی بطور انعام دی۔جبکہ دیگر کرکٹرز کو سوینیئرز، شیلڈز، سرٹیفکیٹس بھی دیئے گئے۔دریں اثنا ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کراچی میں ایک ہفتے کے دوران تین مرتبہ بجلی کے طویل اور غیر اعلانیہ بریک ڈائون کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اور تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے صنعتی مرکز میں بجلی کا بحران برقرار رہنا کے الیکٹرک کی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا کھلا ثبوت ہے ۔ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ رمضان میں شدید گرمی کے دوران شہریوں کوبجلی کی لوڈشیڈنگ کے علاوہ طویل بریک ڈائون کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعثان کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے ، لوڈشیڈنگ کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرنے کے بجائے شہریوں پر طویل دورانئے کا غیر اعلانیہ بریک ڈائون مسلط کرنا سراسر ظلم ہے۔کراچی کے شہری ملک کو 70فیصد سے زائد ریونیو دیتے ہیںاور شہر میں کے الیکٹر ک کے خزانے میں ہر ماہ اضافہ ہورہاہے لیکن اس شہر کے بجلی ، پانی ، سیوریج ، گیس اور دیگر بنیادی مسائل کے حل کیلئے نہ تو متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی مثبت کام دیکھنے میں آرہے ہیں اور نہ ہی حکومت سندھ اور وفاقی حکومت کی جانب سے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں بلکہ حیرت انگیز طور پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کیاجارہا ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر میں بجلی کی طویل ودرانئے کی لوڈشیڈنگ سے نہ صرف شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہورہے ہیں بلکہ تجارتی ، کاروباری ، صنعتی سرگرمیاں بھی ماند پڑ گئی ہیں اور اسپتالوں ، مساجد اور دیگر اہم جگہوں پر بھی لوگوں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہاہے جس کے باعث شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومت کراچی کے شہریوں کو بجلی کے بحران سے نکالنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے لہٰذاچیف جسٹس سپریم کورٹ مسئلے کے فوری حل کیلئے سوموٹو ایکشن لیں۔انہوں وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے کہاکہ وہ شہریوں پر غیر اعلانیہ اور طویل ڈورانئے بریک ڈائون مسلط کرنے کا سختی سے نوٹس لیکرٹھوس اقدامات کریں ۔