دنیا
16 مئی ، 2012

بوسنیا: مسلمانوں کا قتل عام، سرب فوجی کمانڈر کیخلاف عدالتی کارروائی

بوسنیا… بوسنیا میں 1990کے عشرے کے دوران ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کے جرم میں ملوث سرب فوجی کمانڈر راتکو میلادک کے خلاف جنگی جرائم کی عدالت میں کارروائی شروع کردی گئی ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بوسنیا میں 1995ء میں ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث مذکورہ فوجی کمانڈر کے خلاف اقوام متحدہ کی جنگی جرائم سے متعلق عدالت میں مقدمے کی کارروائی شروع ہوگئی ہے۔ 70 سالہ میلادک پر1995ء میں فرد جرم عائد کی گئی تھی اور اسے جرائم کے خلاف عدالت کا سامنا کرنا ہے ۔ راتکومیلادک پر الزام ہے کہ اس نے بوسنیا میں 7ہزار500 مردوں اور لڑکوں کے قتل عام میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 16 برس تک مفرور رہنے والے راتکو کو گذشتہ برس بلغراد کے نواح سے گرفتار کیا گیا۔ فوجی کمانڈر پر بوسنیا کے دارالحکومت سراجیووکا محاصرہ اور گولہ باری کرنے کا بھی الزام ہے جس میں 10ہزار شہری ہلاک ہوگئے تھے ۔

مزید خبریں :