05 اگست ، 2015
اسلام آباد .....جمعیت علما اسلام ( ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جمہوریت کی تذلیل اورہماری تحقیر کی گئی ،وہ خود کشی کرتے ہیں اور الٹا ہمیں قاتل کہتے ہیں۔قومی اسمبلی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے پی ٹی آئی کے اراکین نے استعفے دئیے ہیں لیکن یہ بات اسپیکر کو معلوم نہیں ، جمہوریت،پارلیمان اور ہماری تذلیل کی گئی کیا جمہوریت رحم کی مستحق نہیں ؟جوکچھ کہاگیااسکاعشروعشیربھی میں کہتاتوپتانہیں مجھےکہاں پہنچادیاجاتا۔مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے والے خیرات بھی غنڈہ گردی سے مانگتے ہیں ،اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے انہیں ٹوکا اور لفظ غنڈہ گردی کو حذف کردیا جس پر مولانا نے متبادل لفظ بد معاش استعمال کیا یہاںبھی اسپیکر نے اعتراض اٹھایا تو مولانا فضل الرحمان نےدہشت گردی کا لفظ استعمال کیا۔ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم کبھی آپ بھی چھوٹی سے بات پر ہمارے ساتھ کھڑے ہوں، آپ بھی ہماری چھوٹی سی بات مان لیں،برالگ رہاہےکہ آپ کےہوتےہوئے میں اراکین کی عزت وتوقیرکی جنگ لڑرہا ہوں،ہم پیچھے نہیں ہٹے، اب بھی کوئی بحران آئیگا تو حکومت کیساتھ کھڑے ہونگے،ہم سے ہر بات نقد منوائی جاتی ہےاور ہماری باتوں کو ادھار پرچھوڑ دیاجاتاہے،ہماری رائے کا احترام کیا جائے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کردار جاری رکھیں گے ، آج تمام مذہبی جماعتیں اور مدارس جمہوریت اور آئین کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون سے پہلےسیاستدان گرفتارہوتے توسیاسی قیدی کہلاتے تھے،آج حکومت سےاختلاف پردہشتگردی یا کرپشن کےالزام میں گرفتار کرلیا جاتا ہے ۔