16 مئی ، 2012
اسلام آباد … وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ نیٹو سپلائی کھولنا پاکستان کے مفاد میں ہے، اپوزیشن کے اعتراضات بے بنیاد ہیں، نیٹو سپلائی بحالی پارلیمانی قرار داد کے عین مطابق ہوگی، یہ صرف پاک امریکا نہیں بلکہ 50 ممالک سے تعلقات کا مسئلہ ہے، پاکستان چاہتا ہے کہ امریکا سلالہ واقعے پر معافی مانگے۔وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے جیو نیوز کے پروگرام ”کیپیٹل ٹاک“ میں حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکاگو کانفرنس کی دعوت غیر مشروط ہے ، یہ کانفرنس پاکستان کیلئے اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو سپلائی کھولنا پاکستان کے مفاد میں ہے، نیٹو سپلائی کی بحالی کے پیچھے کوئی خفیہ معاہدہ نہیں، یہ پارلیمانی قرارداد کے عین مطابق ہو گی۔ حنا ربانی کھر نے اپوزیشن کے اعتراضات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف پاک امریکا نہیں بلکہ 50 ممالک سے تعلقات کا مسئلہ ہے، دوسری جانب ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کسی اور ملک سے زیادہ اہم ہیں۔ وزیر خارجہ نے حامد میر کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج اور حکومت ساتھ ساتھ ہیں، پاکستان چاہتا ہے کہ امریکا سلالہ واقعے پر معافی مانگے۔ حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اتحادی سپورٹ فنڈ میں ایک ارب ڈالر ملیں گے، ان کا دعویٰ ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کے پیچھے کوئی نہیں، اللہ نہ کرے پاکستان کا کوئی ادارہ دفاع پاکستان کونسل کو سپورٹ کرے۔