کاروبار
10 اگست ، 2015

تہران: پاکستانی وفد کی ایرانی حکام سے گیس پائپ لائن کی تعمیر پر تبادلہ خیال

تہران: پاکستانی وفد کی ایرانی حکام سے گیس پائپ لائن کی تعمیر پر تبادلہ خیال

کراچی.......رفیق مانگٹ.......ایرانی نائب وزیر تیل کا کہنا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کی تعمیر پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے پاکستانی وفد تہران پہنچا ہے۔ پاکستانی حکام پائپ لائن کی تعمیر شروع کرنا چاہتے ہیں، تاہم مذاکرات کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔ دونوں فریق ابھی ابتدائی بات چیت میں مصروف ہیں۔ پاکستان نے اپنے حصے کی تکمیل اپنی سرمایہ کاری سے کرنی ہے۔ ایرانی نشریاتی ادارے ’پریس ٹی وی‘ کے مطابق بین الاقوامی امور اور تجارت کے لئے ایران کے نائب وزیر تیل امیر حسین زمانینیہ نے کہا کہ پاکستانی مندوبین ایرانی حکام کے ساتھ اپنی سرزمین پر پائپ لائن کی تعمیر کی بحالی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایران میں موجود ہے۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن جسے امن پائپ لائن بھی کہا جاتا ہے، اسے ایران کی جنوبی پارس گیس فیلڈ سے بڑی مقدار میں پاکستان کو گیس کی فراہمی کے لئے تعمیر کیا جانا ہے۔ ایران پہلے سے ہی پائپ لائن کا اپنا حصہ 900کلومیٹر مکمل کر چکا ہے اور پاکستان پر اس کے حصہ کی تعمیر کے لئے زور دیا ہے، تاہم پاکستانی حکام نے فنڈز کی کمی کی وجہ سے منصوبے کے اپنے حصے کی تکمیل نہیں کی۔ 2008میں تہران اور اسلام آباد کے درمیان دستخط کئے گئے معاہدے کے مطابق پاکستان میں ایران سے گیس کی منتقلی دسمبر2014 میں مکمل ہونا تھی، منصوبے کے آپریشنل میں تاخیر کی صورت میں اسلام آباد کو جرمانہ ادا کرنا تھا۔ اپریل میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر کہا گیا کہ بیجنگ ایران سے گیس لانے کے لئے پائپ لائن کی تعمیر میں سرمایہ کاری کرے گا۔ 700کلومیٹر پائپ لائن چینی سرمایہ کاروں اور 80کلومیٹر اسلام آباد نے تعمیر کرنی تھی۔ پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے پاکستانی وزیر شاہد خاقان عباسی نے ایران کے جوہری مذاکرات کے حتمی شکل کے بعد کہا تھا کہ وہ رکے منصوبے کو بحال کرنے کے لئے پر امید ہیں۔

مزید خبریں :