11 اگست ، 2015
کراچی… رفیق مانگٹ......روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق روس 2017میںڈھائی ارب ڈالر لاگت سے پاکستان میں680میل گیس پائپ لائن تعمیر کرے گا،1970کے بعد پاکستان میں روس کا یہ پہلا بڑے پیمانے کا منصوبہ ہو گا۔روس پاکستان کی مارکیٹ چین کو دینے کے لئے تیار نہیں، اس لئے جلدی کر رہا ہے،مستقبل میں روس کے لئے پاکستان بہت اہم ہوگا۔روسی میڈیاRussia Beyond The Headlines (RBTH) کے مطابق روسی سرکاری تعمیراتی کمپنی روسٹخ کارپوریشن پاکستان میں 2017میں ڈھائی ارب ڈالر کی لاگت سے 680 میل طویل گیس پائپ لائن تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔روسی کارپوریشن Rostekh رشئن اور غیر ملکی دونوں فنانسنگ سے پائپ لائن تعمیر کرے گی۔تاہم مغربی بینکوں سے کریڈٹ کو اپنی طرف متوجہ کرناکمپنی کے لئے ناممکن ہو گا۔رواں برس اپریل میں چین اور پاکستان کے درمیان ایران اور پاکستان پائپ لائن تعمیر کرنے کے لئے ایک ابتدائی معاہدہ کیا گیا۔تہران کا کہنا ہے کہ ایران پہلے ہی اپنے حصے کے سیکشن کی 560 میل پائپ لائن تعمیر کرچکا ہے۔کئی ماہ سے اسلام آباد اپنے حصے کی تعمیر کے لئے چین کے ساتھ خفیہ بات چیت میں مصروف ہے،پاکستانی سیکشن کی لاگت دو راب ڈالر لگائی گئی۔ مشرق وسطی اسٹڈیز کے انسٹی ٹیوٹ راس کے ماہر کا کہناہے کہ پاکستان کی مارکیٹ چین کو نہ دینے میں ماسکو کو جلدی ہے۔ ایک سرکاری عہدیدار جس کا نام نہیں بتایا گیا انہوں نے بزنس ڈیلی ’’کمرسانٹ‘‘ کو بتایا کہ پاکستان روس کے لئے جیو پولیٹیکل لحاظ سے اہم ہے اور روس پاکستان میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرے گا اس میں گیس کی نقل و حمل کی وجہ بھی شامل ہے اور مستقبل میں بھارت ٹرانزٹ گیس کے لئے پاکستان ایک بنیادی راستہ بن سکتا ہے۔روسی آن لائن اخبارGazeta.ru لکھتا ہے کہ پاکستان میں گیس پائپ لائن کی تعمیر سے روس پر منفی اثرپڑ سکتا ہے۔ روس کی طرف سے تعمیر کی جانے والی پائپ لائن مستقبل میں ایران سے چین کا گیس روٹ بن جائے گی۔اخبار نے لکھا کہ پاکستانی منصوبے میں حصہ لینا روس کے فائدے کے لئے نہیں ہے ،چین کا گیس پر انحصار سے ایران سے گیس کی فراہمی میں کمی آجائے گی۔