16 اگست ، 2015
اٹک.......وزیرداخلہ شجاع خانزادہ کے ڈیرے پرخودکش دھماکے میں چھ سے سات افراد جاں بحق ہو گئے، نعشیں ناقابل شناخت ہیں، خودکش دھماکے میں پوری عمارت زمین بوس ہوگئی۔ وزیرداخلہ پنجاب کرنل (ر)شجاع خانزادہ کےمحفوظ ہونےکی اطلاعات ہیں تاہم ابھی تک انہیں ملبے سے نہیں نکالا جا سکا۔ ترجمان ریسکیو 1122دیبا شہناز کا کہنا ہے کہ ملبے سے 5فراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔
اٹک کے شادی خان گاؤں میں شجاع خانزادہ کے ڈیرے میں جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت وہاں جرگہ ہو رہا تھا اور لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ خودکش حملہ آور نے ڈیرے پر آکر خود کو دھماکے سے اڑالیا ۔دھماکے کے نتیجے میں ڈیرے کی چھت گر گئی۔سیکرٹری شجاع خانزادہ ملک انصار کا کہنا ہے کہ شجاع خانزادہ ڈیرےپرموجودتھے اور وہ دھماکےمیں زخمی ہوئے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکش تھا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق20سے25افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق ملبے تلے افراد میں شجاع خانزادہ کی سکیورٹی کے اہلکار سمیت ڈی ایس پی حضرو بھی دبے ہوئے ہیں۔
ذرائع پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ شجاع خانزادہ بھی ملبےتلےدبےہیں، امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اٹک میں شجاع خانزادہ کے ڈیرے پر دھماکے کی شدید مذمت کی ہے ،انہوں نے خودکش حملےکی تحقیقات کاحکم دیدیا ۔بھاری مشینری نہ ہونے کے سبب امدادی کارروائیوں میں دشواری درپیش ہیں۔وزارت داخلہ کی ریسکیوکیلیےہیلی کاپٹرفراہم کرنےکی ہدایت کی ہے اورصوبائی اور وفاقی اداروں کو بھی فوری امدادی کارروائیوں کی ہدایت کردی گئی ہے۔وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثارنے آرمی اورایئرفورس کوبھی امدادی کارروائی کی ہدایت کی ہے، انہوں نےشدیدزخمیوں کوکامرہ جب کہمعمولی زخمیوں کواسلام آباد منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے۔اسلام آباد اور راولپنڈی کے اسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا۔
شجاع خانزادہ کے بیٹے سہراب خانزادہ کا کہنا ہے کہ وہ چائے لینے باورچی خانے گیا تو دھماکا ہوگیا، دھماکے سے عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ملبے کو جلد سے جلد ہٹانے کی کوشش جاری ہے۔
حساس اداروں نے بھی اپنی رپورٹس میں وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا ۔