پاکستان
17 اگست ، 2015

چیف جسٹس پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا

چیف جسٹس پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا

اسلام آباد.......جسٹس جواد ایس خواجہ نے چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے جسٹس جواد خواجہ سے حلف لیا۔چیف جسٹس پاکستان کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر اسلام آباد میں ہوئی۔صدر مملکت ممنون حسین نے جسٹس جواد ایس خواجہ سے اردو میں حلف لیا ۔حلف اٹھانے کے بعد جسٹس جواد ایس خواجہ پاکستان کے 23ویں چیف جسٹس بن گئے ہیںاور 23دن بعد ہی اپنی مدت ملازمت پوری ہونے پر ریٹائر ہوجائیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان کی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم نوازشریف ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان ، چیئرمین سینیٹ رضا ربانی ، وفاقی وزرا ، وزیراعلی بلوچستان عبدالمالک بلوچ ، سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری اور سپریم کورٹ کے جج صاحبان نے شرکت کی ۔عدلیہ کی آزادی پر غیر متزلزل یقین رکھنے والے چیف جسٹس پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ 10دسمبر 1950 کو وزیر آباد میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے 1971میں ایف سی کالج لاہور سے گریجوایشن کی، 1973 میں پنجاب یونیورسٹی لاء کالج سے ایل ایل بی کیا ۔ 1975 میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا برکلے سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی ۔ 1975میں لاہور ہائی کورٹ میں وکالت شروع کی ، 1985میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل بنے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ 1999میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے ۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کو 9 مارچ 2007 کو عہدے سے معطل کرنے پر احتجاجاً ہائی کورٹ کے جج کے عہدے سے 21اپریل کو استعفیٰ دے دیا اور لاہور کالج آف منیجمنٹ سائنسز میں بطور پروفیسر آف لاء شعبہ تعلیم سے منسلک ہو گئے ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ 5 جون 2009 کو سپریم کورٹ کا جج بننے تک لمز میں قانون کی تعلیم دیتے رہے ۔جسٹس جواد خواجہ این آر او ، جنرل پرویز مشرف کے 3 نومبر 2007کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دینے ، آئین توڑنے پر ان کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ چلانے سمیت کئی اہم فیصلے دینے میں شامل رہے ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ کے ان 6 ججز میں شامل ہیں جنہوں نے فوجی عدالتوں کے قیام کی اکیسویں آئینی ترمیم بحال رکھنے کے فیصلے میں اختلافی نوٹ بھی لکھا ۔

مزید خبریں :