08 ستمبر ، 2015
لاہور...........سی ای او میڈیا لاجک پاکستان سلمان دانش نے کہا ہے کہ مارچ میں پتہ چلا کہ ایک مخصوص ٹی وی چینل کی ریٹنگ بڑھ رہی ہے، معلوم ہوا ہمارے کچھ ملازمین اس ٹی وی چینل کےپےرول پر ہیں، 2 افراد ایک میڈیا گروپ کے لئے کام کر رہے تھے، ہم نےاپنے اسٹاف کے خلاف انکوائری شروع کی، پتہ لگانے کی کوشش کی کہ اس ٹی وی چینل کی ریٹنگ اوپر کیسے گئی، ہم نے3ملازمین کے خلاف گلبرگ تھانا میں مقدمہ درج کرا دیا، ہم نےپاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کو شکایت درج کرائی، پی بی اے نے ہمیں بلایااور ثبوت مانگے، یہ ثبوت پی بی اے کو دیے جو ان کےپاس موجود ہیں، تمام چینل مالکان یہ ثبوت دیکھ چکے ہیں، ہم نے تمام کارروائی قانونی طور پر کی ہے، گلبرگ تھانے میں مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے، شائستہ کا اقبالی بیان ہے کہ وہ ٹی وی چینل سے پیسے لیتی رہی ہے، تنویر احمد کی بینک اسٹیٹمنٹ سے پتہ چلا کہ وہ میڈیا لاجک کےنمائندوں کوپیسے بھجواتارہا،پیسوں کی منتقلی بینک اسٹیٹمنٹ سے سامنے آئی۔ سلمان دانش نے بتایا کہ مخصوص نیوز چینل دوسرےچینلز پر دباؤ ڈالنے لیے اپنے میڈیا کلاؤڈ کو استعمال کررہاہے،اس کا مقصد انتظامیہ،پولیس اور عدلیہ پر دبائو ڈالناہےتاکہ اصل صورتحال سامنے نہ آئے، اس مخصوص چینل کی ریٹنگ پچھلےنومبردسمبر میں نمبر4تھی،جو جنوری میں نمبرایک ہوگئی،اس مخصوص چینل کی ریٹنگ کا بڑھنا فراڈ کےذریعے ہو رہا تھا،فراڈ سے مخصوص چینل نےتقریباً50کروڑ روپےکااضافی بزنس حاصل کیا۔ سلمان دانش کا کہنا تھا کہ پی بی اے نے انٹرنیشنل آڈیٹرکے ذریعے انکوائری کی ،پی بی اے کی انکوائری ڈیٹا کی بنیاد پر ہے،انٹرنیشنل آڈیٹر نے ساری تفتیش کرکے رپورٹ فائل کردی ہے،پی بی اے کو چاہئے کہ وہ انٹرنیشنل آڈیٹر کی رپورٹ نشر یا شائع کرے،اصل ملزمان تنویر، ذوالفقار اوراس کی بیوی اب تک مفرور ہیں،الزام لگایاجارہاہے کہ پولیس ہمارا ساتھ دے رہی ہے،اصل ملزمان مفرور ہیں،مخصوص چینل نے تیسری مرتبہ ریٹنگ میں فراڈ کی کوشش کی ہے۔ بریفنگ کے آغاز میں سی ای او میڈیا لاجک پاکستان سلمان دانش نے میڈیا کو بریفنگ میں کہا کہ میڈیا لاجک پاکستان میں ٹی وی ریٹنگ کو دیکھتی ہے، ہمارے پاس ایک ہزار گھروں کا پینل ہے ، اس ڈیٹا کو اکٹھا کرکے اگلے 24 گھنٹوں کے ڈیٹا سے ملایا جاتا ہے، ہم ڈیٹا لے کر ٹی وی ریٹنگ کا بتاتے ہیں، یہ ڈیٹا ایڈورٹائزنگ کے ریٹس کی وجہ بنتا ہے، یہ ڈیٹا ٹی وی چینلز کے بزنس کا سبب بنتا ہے۔