پاکستان
10 ستمبر ، 2015

پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی علی نواز شاہ پر کرپشن کا الزام ثابت

پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی علی نواز شاہ پر کرپشن کا الزام ثابت

کراچی......... کرپشن کیخلاف احتساب کی سرچ لائٹ، سندھ کے سرکاری افسران کے بعد ارکان اسمبلی کی طرف، کراچی میں نیب عدالت نے کروڑوں روپے کی بدعنوانی میں ملوث سابق وزیر اور موجودہ رُکن سندھ اسمبلی سمیت تین افراد کو قید، جرمانے اور دس سال کے لئے نااہلی کی سزا سنادی۔

سندھ میں کرپشن کیخلاف قانون کی اسپاٹ لائٹ کا دائرہ مزید وسیع ہوگیا، سرکاری افسران کے بعد وزرا اور اسمبلی ارکان کے "کارنامے" بھی نمایاں ہونے لگے، کراچی میں نیب عدالت نے جن شخصیات کو قید اور نااہلی کی سزا ئی، اُن میں پیپلزپارٹی کے سابق وزیر اور موجودہ ایم پی اے علی نواز شاہ، اُن کے قریبی عزیزسید امتیاز علی شاہ اورخادم علی شاہ شامل ہیں۔

ان کیخلاف ریفرنس میں الزام تھا کہ انہوں نے سیم نالوں کی تعمیر میں جعل سازی کی اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔ ایل او بی ڈی کرپشن کیس کے تفصیلی فیصلے میں علی نواز شاہ کو 5 سال قید،5 لاکھ 67 ہزار 200 روپے جرمانہ، خادم علی شاہ کو 4 سال قید،5 لاکھ47 ہزار 525 روپے جرمانہ اور امتیاز علی شاہ کو 3 سال قید اور 4 لاکھ 31 ہزار 106روپے جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ تینوں کو 10 سال کے لئے کسی بھی عہدے کے لئے نا اہل قرار دیا گیا ہے۔

کیس کے چوتھے ملزم قطب علی شاہ کا دوران ٹرائل انتقال ہوچکا ہےجبکہ ریفرنس میں 52 ملزمان کو ملوث ٹہرایا گیا تھا۔ فیصلے کے بعد ضمانت پر رہا تینوں مجرموں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیاگیا۔

مزید خبریں :